سینیٹ اجلاس سے قبل اساتذہ جامعہ اردو نے تدریسی عمل بند کردیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامعہ اردو کے 24نومبر کو ہونے والے سینیٹ اجلاس سے قبل اساتذہ نے اپنے دیرینہ حقوق کے لئے عبدالحق کیمپس میں تدریسی عمل بند کردیا۔انتطامیہ کی جانب سے عدم تعاون کے باعث یوم سیاہ مناتے ہوئے دھرنا دیا گیا۔انجمن اساتذہ نے صدر مملکت اور چانسلر ڈاکٹر عارف علوی اور جاوید اشرف سے اپیل کی ہے کہ وہ گزشتہ پانچ سال سے التوا کا شکار 2013کا سلیکشن بورڈ اشتہار میں درج اہلیت کے مطابق منعقد کروانے میں اساتذہ کی مدد کریں۔جامعہ میں طویل عرصے سے جاری انتظامی بحران کی وجہ سے اساتذہ کا سلیکشن بورڈ منعقد نہیں ہوسکا،جس کے سبب عبدالحق کیمپس میں اساتذہ کی شدید کمی ہے۔موجود اعداد و شمار کے مطابق 55پروفیسرز ،34ایسوی ایٹ پروفیسرز، 23اسسٹنٹ پروفیسرز اور 59لیکچررز کی اشد ضرورت ہے۔اساتذہ کی کمی کے باعث متعدد شعبہ جات کو بندش کا سامنا ہے۔سلیکشن بورڈ کا اجلاس نہ ہونے کے سبب شعبہ سماجی بہبود میں اس وقت کوئی بھی مستقل استاد موجود نہیں۔انتظامیہ تاحال بی ایڈ کےپروگرام کے لیے اکریڈیشن کا عمل مکمل نہیں کرسکی۔اس سے قبل وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف حسین سے متعدد ملاقاتوں میں سلیکشن بورڈ کے انعقاد کا مطالبہ کیا گیا، لیکن انتظامیہ نے کوئی اقدامات نہیں کئے۔یونیورسٹی نے 2017کے سلیکشن بورڈ کا انعقاد بھی نہیں کروایا۔معلوم رہے کہ 24نومبر کو جامعہ میں سینیٹ کا اجلاس ہے، جس میں عرصہ دراز بعد چانسلر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی خود شریک ہوں گے۔اس لئے اساتذہ کی جانب سے احتجاج جاری رہے گا۔