اسمبلی میں ہونے کے باوجود اراکین کی اکثریت ایوان میں نہیں آئی
کراچی (رپورٹ/ رفیق بلوچ) حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے موجودہ اسمبلی سیشن میں دوسری مرتبہ کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس موخر کردیا گیا۔ جمعہ کے روز اسپیکر آغا سراج درانی نے دو مرتبہ کورم پورا نہ ہونے کے بعد اجلاس موخر کردیا۔ جبکہ دوسری جانب اراکین مطلوبہ تعداد میں ایوان کے باہر موجود تھے۔ وہ جان بوجھ کر ایوان میں نہیں آئے۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو دس بجکر 35 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ ارکان نے چینی قونصلیٹ میں دو پولیس اہلکاروں کی شہادت کیلئے دعائے مغفرت اور صوبے میں پانی کی قلت کے پیش نظر بارش کیلئے بھی دعا کی درخواست کی۔ اس کے بعد اپوزیشن کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے اپنی نشست سے اسپیکر کی توجہ ایوان کی کورم کی طرف دلائی۔ اس وقت ایوان میں موجود حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان کی مجموعی تعداد 38 تھی جبکہ کورم پورا ہونے کیلئے 55 اراکین کی موجودگی ضروری تھی۔ جس پر اسپیکر نے پانچ منٹ کیلئے اجلاس موخر کرنے کا اعلان کیا اور اسمبلی کی گھنٹیاں بجنی شروع ہوئی۔ اسپیکر کی رولنگ کے بعد اپوزیشن کے 20 ارکان جو ایوان میں موجود تھے وہ ایوان سے باہر چلے گئے اور مقررہ وقت پانچ منٹ کے بعد واپس ایوان میں نہیں آئے۔ حکومتی پارٹی کے 40 ارکان کی موجودگی میں اسپیکر نے دوبارہ اجلاس شروع کی دوبارہ کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے اسپیکر نے دس منٹ کیلئے اجلاس موخر کردیا۔ جب دوسری مرتبہ بھی اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں اراکین کی تعداد 44 تھی جس پر اسپیکر نے رول نمبر 5 کا حوالہ دے کر اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک کیلئے اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔