کراچی(رپورٹنگ ٹیم )چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث کالعدم دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کو افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان بھی اس کی مدد گار ہے ۔بلوچستان سے تعلق رکھنے والی دہشت گرد تنظیم بی ایل اے اور بی ایل ایف کو ایران و افغانستان سے آپریٹ کیا جا رہا ہے۔کالعدم بی ایل کے محفوظ ٹھکانے ژوب،سبی ، موسیٰ خیل، نیک کنڈی ، دالبندین اور پنجگور کے پہاڑی سلسلوں میں واقع ہیں،جہاں انہیں مقامی افراد کی بھی مدد حاصل ہے۔ملکی سلامتی پر مامور ایک حساس ادارے کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کالعدم بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کا کمانڈر اسلم عرف اچھو2016 میں دالبندین میں فورسز سے مقابلے کے بعد زخمی ہو گیا تھا ،جس پر اسے اس کے ساتھی اپنے ساتھ لے گئے تھے ۔اس وقت تک اسلم عرف اچھو افغانستان کی خفیہ ایجنسی اور بھارتی را کی مدد سے جعلی افغان پاسپورٹ بنواچکا تھا۔اسلم اچھو پہلے بلوچستان سے ایران وہاں افغانستان جانے کے بعد بھارت گیا ،جہاں اسے بھارتی خفیہ ایجنسی را نے علاج کیلئےنئی دلی کے میکس ہیلتھ کیئر اسپتال میں داخل کرایا۔ اسی دوران پاکستان میں یہ اطلاعات چلتی رہیں کہ کمانڈر اسلم مارا گیا ہے ،تاہم ایسا نہیں ہوا تھا۔ذرائع کے بقول کمانڈر اسلم بلوچ لبریشن آرمی کے خود کش دہشت گردتیار کرنے والے گروپ ”مجید بریگیڈ “ کا سرپرست،کالعدم بی ایل اے کے سربراہ حیر بیار مری اور اس کے بدنام زمانہ کمانڈر اللہ نذر کا دست راست ہے۔اسلم بلوچ عرف اسلم اچھو اب تک ایف آئی اے کو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں 8ویں نمبر پر ہے ۔حالیہ عرصے میں اسلم اچھو بھارت سے صحت یاب ہونے کے بعد افغانستان واپس آیا ،جہاں اس کی افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے عہدیداروں سے کئی ملاقاتیں بھی ہوئیں اور ابھی تک یہ قندھار میں ہی موجود ہے۔ذرائع کے مطابق حالیہ عرصے میں این ڈی ایس کے جنرل عبدالرزاق کے ہلاک ہونے کے بعد این ڈی ایس اور بھارتی ایجنسی را کی جانب سے کمانڈر اسلم کو ایکٹو کیا گیا۔ اگست 2018 میں اسلم اچھو کا بیٹا ریحان چینی انجینئرز کی گاڑی پر حملے میں ہلا ک ہوا تھا، اس حملے میں 6افراد زخمی ہوئے تھے اور یہ حملہ بلوچستان کے علاقے دالبندین میں کیا گیا تھا ۔دہشت گرد تنظیموں کے کارندوں کو تربیت کی فراہمی کی ذمہ داری اپنے ذمہ لے رکھی ہے اور ان دہشت گردوں کو افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس اور بھارتی خفیہ ایجنسی راپاکستانی سالمیت کیخلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان و ایران سے بھی آپریٹ کیا جا رہا ہے ، این ڈی ایس اور را نے افغان علاقے زرنج اور ایران کے علاقے چاہ بہار میں بھی پاکستان ڈیسک قائم کر رکھا ہے۔پاکستان مخالف دونوں ممالک کے خفیہ ادارے دہشت گردوں کو خودکار ہتھیار چلانے ، بارود کے استعمال اور خودکش جیکٹ تیار کرنے کی بھی تربیت دیتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے اب بلوچ دہشت گرد تنظیموں کو کالعدم ٹی ٹی پی کی بھی مکمل حمایت و مدد حاصل ہے ، اور یہ تنظیمیں آپس میں مل کر کئی اہم شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرتی ہیں۔