خادم رضوی – افضل قادری سمیت لبیک قیادت گرفتار

0

لاہور/راولپنڈی/ کراچی(نمائندگان امت/اسٹاف رپورٹر)تحریک لبیک پاکستان کےخلاف ملک گیر کریک ڈائون میں علامہ خادم حسین رضوی اورپیر افضل قادری سمیت لبیک قیادت کو گرفتار کر لیا گیا۔سیکڑوں کارکن بھی حراست میں لےلئے گئے۔ خادم رضوی کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں لبیک کارکنوں نے نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنا دیا ، تاہم پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کر کے انہیں منتشر کردیا۔متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا۔ رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پرپہنچ گئی۔تحریک لبیک کل شہدائے فیض آباد کی پہلی برسی منائے گی۔کارکنوں کوراولپنڈی کے لیاقت باغ میں جمع ہونے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد جلوس کی شکل میں فیض آباد پہنچنے کا پروگرام ہے۔پنجاب پولیس کے اعلیٰ افسر نے میڈیا کو بتایا کہ تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی قائد خادم حسین رضوی کو لاہور کے علاقے نواں کوٹ میں ان کے مدرسے سے گرفتار کیا گیا ، جس کی اہلخانہ نے تصدیق کی ہے۔گرفتاری کے لیے پولیس اور رينجرز نے مشترکہ آپریشن کیا۔اس موقع پرپولیس اہلکاروں اورطلبہ کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔پولیس ذرائع کے مطابق 50 کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ گجرات میں پیر افضل قادری کو گرفتار کر لیا گیا۔قبل ازیں نمائندہ ‘‘امت ’’سے گفتگو میں پیر افضل قادری نے کہا تھا کہ پولیس نے چھاپہ مار کران کے مریدوں کو حراست میں لے لیا ہے تاہم ابھی ان کے حجرے میں داخل نہیں ہوئی،انہوں نے بتایا تھا کہ لاہورمیں کارکن کم ہونے کے باعث علامہ خادم رضوی کو گرفتار کیاجا سکا ۔ گرفتاری پربھرپوراحتجاج کیا جائے گا۔ علامہ خادم رضوی کے صاحبزادے سعد نے بتایا کہ ان کے والد سمیت تنظیم کے تمام ضلعی سربراہان کو گرفتار کرلیا گیاہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کو مانگا منڈی میں ان کی رہائش سے گرفتار کرلیاگیاہے۔اسلام آبادمیں ٹی ایل پی کے 200کارکنو ں اوررہنماوٴں کوگرفتارکیا گیاہے۔ فیض آبادانٹرچینج پر پولیس اوررینجرز کی نفری تعینات کردی گئی ہے۔وفاقی پولیس کے افسران سیف سٹی کنٹرول روم سے صورتحال پر نظررکھے ہوئے ہیں۔راولپنڈی سے تحریک لبیک کے ناظم اعلیٰ مولانا شفیق سمیت درجنوں رہنمائوں کو گرفتار کیا گیا۔پی پی 17 کے ا میر محمد رب نواز فاروقی کو بھی حراست میں لیا گیا۔ پنڈی گھیب کے امیر پیر فقیر معین شہزاد چشتی الازہری ، جبکہ ٹیکسلا میں مولانامفتی کامران مسعود رضوی کو گرفتار کیا گیا ۔وزیر آباد میں بھی تحریک لبیک کے امیر کو گرفتار کیا گیا۔ پشاور اورمردان سمیت خیبرپختون کے مختلف حصوں سے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ملتان، خانیوال اور بہاول پور سمیت جنوبی پنجاب کے کئی شہروں اور قصبوں سے تحریک لبیک کی مقامی قیادت اور سرگرم کارکنوں کوگرفتارکرلیاگیاہے۔ٹی ایل پی ترجمان پیر اعجاز اشرفی نے بتایا کہ ہمیں ملک کے مختلف علاقوں سے اپنے کارکنوں کی گرفتاری کی اطلاعات مل رہی ہیں۔کئی جگہ مزاحمت ہوئی ۔احتجاج بھی شروع ہوگیا ہے۔راولپنڈی میں تحریک لبیک کے کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ظہیر الحسن شاہ اور فاروق الحسن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ لیہ میں بھی تحریک لبیک کے سرگرم کارکنوں کی گرفتاریاں ہوئی ہیں۔سوات کی قیادت بھی گرفتار ہو گئی ہے۔کامونکی شہر میں کئی کارکنان گرفتار ہو گئے ہیں، ایک تقریب کے دوران شفیق امینی کی گرفتاری کیلئے پولیس پہنچ گئی۔گوجرانوالہ میں بھی گرفتاریاں ہوئیں ۔‏ٹیم لبیک میڈیا گجرات کے ہیڈ اور تحریک لبیک کے ضلعی ناظم علامہ حکیم یحییٰ خان قادری کے گھرپولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ۔ بعض اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کی فیض آباد میں برسی کی تقریب اور دوبارہ دھرنے کے خدشے کے پیش نظر کریک ڈائون کیا گیا۔تحریک لبیک اتوار کو شہدائے فیض آباد کی پہلی برسی منائے گی۔تحریک لبیک راولپنڈی کے مرکزی قائدین عنایت الحق شاہ سلطانپوری، مولانا عبدالطیف قادری، مولانا شفیق قادری ،ڈاکٹر عبدالواحد انور ، سردار محمد نویدنے ’’ امت ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیاقت باغ میں دوپہر12بجے مرکزی قائدین کا شانداراستقبا ل کیاجائے گا،ہم پرا من لوگ ہیں،توڑ پھوڑ،شدت پسندی ہماری جماعت میں نہیں ہے۔ کارکنان 25 نومبر کونوافل پڑھ کرلیاقت باغ میں اکٹھے ہوں،جلوس کی صورت میں فیض آباد کے تاریخی مقام پر مرکزی قائدین کے ہمراہ جائینگے۔حکومت معاہدہ میں تاخیر نہ کرنے اور آسیہ کا نام فوری طورپر ای سی ایل میں ڈالے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔فوج ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے،ہمارے بزرگوں نے پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ شہدائے فیض آباد کے لواحقین ہمارے ساتھ ہیں اور ہر موقع پر وہ ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ،ٹی ایل پی ناموس رسالت کے مشن کو جاری رکھی گی۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کچھ قوتیں ہمارے ، حکومت اورا سٹیبلشمنٹ کے درمیان پروپیگنڈہ کر کے ماحول کو خراب کرنا چاہتی ہیں۔ اتوار کو فیض آباد میں ظہر کی نماز کے بعد تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔برسی کی تقریب دو گھنٹے تک جاری رہے گی۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مرکزی قائد علامہ خادم حسین رضوی نے تمام کارکنان کو ہدایت دی ہے کہ برسی والے دن اگر حکومت کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں یا کسی بھی قسم کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو کارکنان انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔تحریک لبیک کے رہنمائوں نے ایف آئی آرمیں کوئی پیشرفت نہ ہونے پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملزمان کوجلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے اور شہدائے ناموس رسالت کے لواحقین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ انہوں نے کہا سی پی اوکے دفتر میں برسی کے حوالے سے باقاعدہ درخواست دینے کے باوجود حکومت کا کریک ڈائون سمجھ سے بالاتر ہے۔ دوسری جانب پنجاب میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی اور مرکزی قیادت کی گرفتاری کی اطلاعات ملتے ہی ٹی ایل پی کے سیکڑوں کارکنان نے نمائش چورنگی پہنچ کر احتجاجی دھرنا دے دیا۔ احتجاج کی اطلاع ملتے ہی رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور لاٹھی چارج شروع کردیا، جس کے باعث نمائش چورنگی پر موجود ٹی ایل پی کارکنان میں بھگدڑ مچ گئی اور بیشتر کارکنان آنسو گیس سے بچنے کے لئے اطراف کی گلیوں میں گھس گئے، جبکہ پولیس نے موقع سے ٹی ایل پی کے متعدد کارکنان کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا، تاہم رات گئے تک رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے نمائش چورنگی کو ٹریفک کی آمدورفت کے لئے کھلوادیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More