ارکان پارلیمان -سول سوسائٹی کی مقامی حکومتوں کےنظام میں اصلاحا ت کی تجویز
اسلام آباد( نمائندہ امت)وفاقی وصوبا ئی وزرا،ارکان پارلیمنٹ اورسول سوسا ئٹی نےملک میں مو ثرطرزحکمرانی کےلیےمقامی حکومتوں کےنظام میں بڑےپیمانےپرا صلا حا ت کرنےکی تجویز دی ہےاورقوا نین میں تبدیلیاں کرنےکی سفارش کی ہےاورکہاہےکہ مقامی حکومتوں کے آئندہ انتخابات نئےقانون کےتحت منعقدکروائےجائیں۔ہفتہ کو ڈیموکریسی رپورٹنگ انٹرنیشنل نےایک گول میزمباحثہ کا اہتمام کیا جس میں گزشتہ عام انتخابات سے حاصل کردہ تجربات، انتخابات ایکٹ 2017 اور متعلقہ قوانین پر عملدرآمد میں کوتاہیوں کو زیر بحث لایا گیا۔ شرکاء نے مقامی حکومتوں کے نئے قوانین پر نظرثانی کے امکانات کا جائزہ لیا جس میں حلقہ بندی، اختیارات، خواتین اور اقلیتوں کے ووٹ جیسے امور بھی شامل تھے۔مباحثہ میں وفاقی اور صوبائی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، سرکاری حکام، ماہرین تعلیم اور سول سوسائٹی سمیت اہم فریقین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس اجتماع کا مقصد چاروں صوبوں میں الگ الگ طریقہ کارکے تحت منعقد ہونے والےآئندہ انتخابات میں درپیش چیلنجوں پربحث مباحثےکاآغازکرناتھا۔اس میں مقامی حکومتوں کے انتخابات سےمتعلق موجودہ اورمجوزہ قوانین پرتفصیلی غوروخوض کرتےہوئےاس پرعملدرآمد کے حوالے سے موجود خامیوں کی شناخت بھی کی گئی۔خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور خان نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کے لیے تجویز کردہ نئی قانون سازی کے اہم خدوخال پرروشنی ڈالی۔جس میں دیہی علاقوں کیلئےدیہات کونسلوں کاقیام اوراستحکام اورشہری علاقوں میں میئرزکےزیرنگرانی شہری حکومتوں کوبہتربناناشامل ہے۔وزیراعظم کی مقامی حکومتوں سےمتعلق ٹاسک فورس کےرُکن بلال راؤنےکہاکہ اس کامقصدبنیادی سطح پرمقامی اداروں کےذریعےطرزحکمرانی کی اصلاح کرنااور اس ضمن میں مناسب فنڈزمختص کرنےاور اختیارات کی منتقلی ہے۔ مجوزہ قانون کےتحت شہری اوردیہی علاقوں کیلئے الگ الگ ادارہ جاتی ڈھانچےتشکیل دیئےگئےہیں۔ خیبرپختونخوا کے حوالے سے ایک دو سطحی مقامی حکومت تجویز کی گئی ہے جو تحصیل اور دیہات کی سطح پر قائم ہوگی اورضلعی سطح کوختم کیاجائےگا۔سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کےرُکن خواجہ اظہارالحسن نےمؤثرطرزحکمرانی کیلئے شہری علاقوں میں میٹروپولیٹن اداروں کی ضرورت پر زوردیا۔کراچی کے ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ فاروق صدیقی نے بتایا کہ سندھ میں مقامی حکومتوں کے موجودہ نظام پرعملدرآمد کوتقویت دینےکیلئے کوششیں جاری ہیں۔ بلوچستان سےپختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رُکن اسمبلی نصراللہ باڑیچ نےتمام بجٹ کا کم از کم 30 فیصدمقامی حکومتوں کیلئےمختص کیےجانےکی ضرورت پرزوردیا۔بلوچستان کےصوبائی سیکرٹری برائےلوکل گورنمنٹ قمبر دشتی نےکہاکہ صوبہ کی منفردجغرافیائی اورآبادی کی صورتحال کےپیش نظرمقامی حکومتوں کا پانچ سطحی نظام سب سے بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قانون میں نئے تصورات پر بھی غوروخوض کیا جا رہا ہے۔اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب مختار احمد ملک اور مقامی حکومتوں سےمتعلق سٹیڈنگ کمیٹی کےسابق چیئرپرسن رزاق ڈھلوں نےپنجاب میں مقامی حکومتوں کےنظام پراظہار خیال کیا۔مختارملک نےشہری اوردیہی علاقوں کےفرق کے تناظر میں مقامی حکومتوں کی ضروریات پربھی روشنی ڈالی۔رزاق ڈھلوں نےکہاکہ پنجاب میں مقامی سطح پرمؤثر طرزحکمرانی کی خاطرآزاد ضلعی کونسلوں کومستحکم بنانےکی ضرورت ہے۔خیبرپختونخوا سے متحدہ مجلس عمل کے رُکن صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان نے وزیراعظم کی ٹاسک فورس کی جانب سے مقامی حکومتوں کے نئے مجوزہ نظام سے ضلعی سطح کے اخراج پرتحفظات کا اظہارکیا۔انہوں نےتجویزکیا کہ مقامی ناظمین کی تعداد میں کمی لائی جائےاورمختلف سطحوں کے درمیان رابطہ کاری کوبہتر بنایا جائے۔ پی ٹی آئی کی رُکن صوبائی اسمبلی عائشہ بانو نےسفارش کی کہ ہر سطح پر قائم مقامی حکومت کوسالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کرنےکاپابند بنایا جائے۔ سردار بابک نے زور دیا کہ مقامی حکومتوں کے نظام کے تحت انتخابات لڑنے والوں پرعائد تعلیم کی شرط نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے دیہات کی سطح پر انتخابات جماعتی بنیادوں پرمنعقد کروانےکی ضرورت پرزوردیا۔ خیبرپختونخوا سےپی ٹی آئی کےاقلیتی رُکن صوبائی اسمبلی روی کمارنے اپنےحلقہ میں اقلیتوں کےحقوق کےتحفظ کےضمن میں مقامی حکومت کی اہمیت پر کہا کہ مقامی سطح پر مؤثر طرز حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے اصلاحات کی ضرورت ہے۔ سردار بابک، طفیل انجم، فہیم خان، ملک واجد، اصغر خان اچکزئی، سدرہ عمران اور نبیلہ حاکم نے مقامی طرز حکمرانی کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کیا۔ مشرف زیدی، نوید عزیز، ٹم ولیمز اور انور حسین سمیت مختلف ماہرین نے پاکستان میں مقامی طرز پر اسلوب حکمرانی کے فنی پہلوؤں پر اپنی رائے دی۔تمام شرکاء نے اتفاق کیا کہ ملک بھر میں مقامی سطح پر جمہوری طرز حکمرانی کے تصور کو حقیقت بنانے کیلئے بات چیت کا عمل آگے بڑٔھایا جائے۔ ڈی آر آئی کے پاکستان میں نمائندہ جاوید احمد ملک نے مقامی طرز حکمرانی کے عمل کو مستحکم بنانے کیلئے تمام فریقین کی متواتر مشاورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے ایجنڈا کو آگے بڑھانے اور ترقی کی منازل طےکرنےکیلئےخدمات کی فراہمی کوبہتربنانےکےمقصدسےمقامی حکومتوں کی انتخابات پرخصوصی توجہ مرکوزکرنےکی ضرورت ہے۔