کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر) پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کے حادثے کے بعد 10 ڈومیسٹک سیکٹرز کا آپریشن خطرے میں پڑ گیا، 2 طیارے پہلے ہی گراؤنڈ ہیں، حادثے کی تحقیقات شروع کردی گئی، فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر سے بھی مدد لی جائے گی، تیسرے رن اپ کے بعد اے ٹی آر شاہین ایئر کے خراب طیارے سے جا ٹکرایا۔ اہم ذرائع نے بتا یا کہ ہفتے کی دوپہر کراچی ایئرپورٹ پر ہینگر میں کھڑے پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے رجسٹریشن نمبر اے پی بی کے ڈبلیو کی جانچ کے دوران انجن کو رن اپ دیا گیا۔ اس دوران کاک پٹ میں موجود ایئر کرافٹ انجینئر طیارے کو قابو میں نہیں رکھ سکا اور طیارہ تیزی سے آگے بڑھ کر کچھ دور کھڑے شاہین ایئر کے طیارےسے جا ٹکرایا۔ انجینئرنگ ذرائع کے مطابق طیارے کے بریک بروقت نہ لگ سکے، جس سے تصادم ہوا۔ حادثے میں طیارے کے ایک انجن اور فیول ٹینک کو شدید نقصان پہنچا اور ایندھن طیارے سے نکل کر رن وے پر پھیل گیا، تاہم دونوں طیارے آگ لگنے سے محفوظ رہے۔ ذرائع نے بتا یا کہ حادثے میں پروپیلر، باڈی، نوز اور ونگ کو نقصان پہنچا ہے، جس کی مرمت میں کم از کم ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتا یا کہ طیارے کے رن اپ میں گراؤنڈ پر جہاز کا انجن ہائی یا لو پر چلایا جاتا ہے، یہ معمول کی کارروائی ہوتی ہے اور اس دوران انجن کے سارے پیرامیٹرز کی جانچ کی جاتی ہے۔ ذرائع نے بتا یا کہ مذکورہ حادثے سے پہلے ہی 2 اے ٹی آر چیک کیلئے گراؤنڈ ہیں، جس سے فلائٹ آپریشن میں خلل پیدا ہورہا ہے۔ ذرائع نے بتا یا کہ مذکورہ طیاروں کے فلیٹ آپریشن سے نکلنے کے بعد ڈومیسٹک آپریشن چلانا مشکل ہوجائے گا اور کئی پروازیں یا تو منسوخ کردی جائیں گی یا اگر چلائی بھی گئیں تو مسافروں کو تاخیر کی اذیت سے گزرنا پڑے گا۔ ایئر لائن ذرائع نے بتایا کہ اے ٹی آر گراؤنڈ ہونے سے پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے 10سیکٹرز کا آپریشن خطرے میں پڑگیا ہے، جس میں سکھر، گوادر، پنجگور، کوئٹہ، تربت، ملتان، فیصل آباد، بہاولپور، گلگت اور چترال شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چھوٹے طیاروں میں سفر کرنے والے مسافروں کی یہ شکایات عام ہیں کہ ان کی پروازیں منسوخ کردی جاتی ہیں یا 5 سے 8 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوتی ہیں، ایسے میں پی آئی اے کا آپریشن ڈیپارٹمنٹ پروازوں کی ایڈجسٹمنٹ کیلئے کیا کرے گا، اس سلسلے میں پی آئی اے کے مجاز افسران بھی تاحال لاعلم ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ 2 ہفتے کے دوران پی آئی اے کے طیاروں کو پیش آنےوالا یہ دوسرا حادثہ ہے۔ اس سے قبل 10 نومبر کو پنجگور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارہ بریک فیل ہونے پر رن وے سے اتر گیا تھا۔ طیارہ حادثے سے متعلق ترجمان پی آئی اے کے بیان میں کہا گیا کہ پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارہ جو کہ مرمت کی غرض سے ہینگر میں پارک کیا گیا تھا، مرمت کے دوران چیکنگ کیلئے انجن اسٹارٹ کرنے پر قریب کھڑے ایک ناقابل استعمال طیارے کے ڈھانچے سے ٹکرا گیا، جس سے اے ٹی آر طیارے کے ایک پر کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے د یا گیا ہے، جو شروع ہوچکی ہیں۔ اتفاقی حادثے کے دوران کسی کو جسمانی نقصان نہیں پہنچا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ معمولی حادثے کے نتیجے میں آگ لگنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور حفاظت کے تمام اقدامات کو مدنظر رکھا گیا تھا۔ امت نے فلائٹ آپریشن میں خلل کے حوالے سے ترجمان سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ شیڈول آپریشن میں مسئلہ آئے گا، لیکن ڈومیسٹک آپریشن میں یومیہ پروازیں نہ ہونے سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ابھی کچھ بتایا نہیں جاسکتا کہ اس سے کون سے سیکٹر متاثر ہوں گے۔