کراچی (اسٹاف رپورٹر)چین کے قونصل خانے پر حملے سے نصف گھنٹہ قبل بھی 2 دہشت گرد ویزے کے بہانے آئے تھے ۔نجی گارڈ نے وقت شروع نہ ہونے پر داخلے سے روک دیا تھا، جبکہ دہشت گردوں کے زیر استعمال گاڑی کا فرانسک ٹیسٹ میں 3 سے زائد افراد کے فنگر پرنٹس حاصل کر لئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق چینی قونصل خانے میں زخمی ہونے والے نجی گارڈ 60 سالہ جمن نے انکشاف کیاہے کہ 2 دہشت گرد صبح سوا 8سے ساڑھے 8 کے درمیان قونصل خانے آئے تو انہیں بیریئر پر روک لیا گیا۔سیکورٹی گارڈ کے مطابق دہشت گردوں نے خود کو عام شہری ظاہر کرکے ویزا سیکشن جانے کا کہا، تاہم مقررہ وقت شروع نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی، جس پر وہ واپس چلے گئے۔ دوسری جانب تحقیقات کے دوران دہشت گردوں کے زیر استعمال گاڑی اوراسلحہ کا فرانسک ٹیسٹ مکمل کرلیا گیا ہے۔تفتیشی ذرائع کا کہنا ہےکہ گاڑی سے 3 سے زائد افراد کے فنگر پرنٹس حاصل کرلیے گئے ہیں، جو شناخت کیلئے نادرا کو فراہم کردیئے گئے ہیں ۔دریں اثنا انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ چینی قونصل خانے پر حملے میں سی فور بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے، جو دیسی ساختہ نہیں ہے۔قونصل خانے کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی تعداد 4 نہیں 3 ہی تھی اور سیکورٹی گارڈ نے اگر ایسا بیان دیا ہے تو اس کے دیکھنے کا اپنا نظریہ ہے۔انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کی ہیں، کوئی دہشت گرد فرار نہیں ہوا، حملے کے وقت 3 ہی دہشت گرد تھے جو مارے گئے، دہشت گردوں کے آنے اور پناہ لینے سے متعلق سے معلومات حاصل کرلی ہیں۔ جلنے والی تینوں گاڑیاں دستی بم پھٹنے سے جل گئی تھیں اور دستی بم سے گیس کی پائپ لائن بھی پھٹی، جس سے آگ لگی۔ان کا کہنا تھا کہ کالعدم بی ایل اے نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ، جس کے پیچھے دشمن ملک کی ایجنسی کا ہاتھ ہے۔ حملے کے بعد گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں لیکن ابھی بتانا قبل از وقت ہے، اسلم عرف اچھو بی ایل اے کا انتہائی اہم کمانڈر ہے اور اس کی بھارت میں موجودگی کی تحقیقات کررہے ہیں۔