متحدہ دہشت گرد نے15افراد مارنے کا اعتراف کرلیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)متحدہ دہشت گرد مرزا رضوان بیگ عرف چپاتی نے سانحہ 12 مئی و 22 اگست کو جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہونے اور سیاسی کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کرلیا۔دہشت گرد نے بتایا ہے کہ 2006 میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی۔12 مئی 2007 کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر چیف جسٹس کے استقبال کے لیے جانے والی ریلی پر فائرنگ کی۔خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کرکے 12 افراد ہلاک اور 15 کو زخمی کیا تھا۔میرے ساتھیوں میں حمید عرف سائنسدان، تقی ماموں، منصور و دیگر شامل تھے۔جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ملزم کا اعترافی بیان ریکارڈ کرنے کے بعد عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے ۔سماعت پر سخت سیکورٹی میں دہشت گرد کو عدالت لایا گیا۔دہشت گرد نے مزید کہا کہ میں اپنے علاقے میں بھتہ خوری اور دکانیں بند کراتا تھا۔ 2008 میں بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کی امداد لینے والی خواتین سے 1500 روپے بھتہ بھی وصول کرتا تھا۔دہشت گرد نے بتایا کہ 2009 میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گورا قبرستان پر سنی تحریک کے کارکن ستار ، 2009 میں ایم کیو ایم حقیقی کے سیکٹر ممبر فاروق عرف ٹینکی اور 2010 میں کشمیر روڈ پر سنی تحریک کے یونٹ انچارج قاسم عرف پپو کو قتل کیا تھا۔2013 میں متحدہ لندن گروپ نے مجھے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں وارڈ بوائے کی ملازمت دلوائی۔میں 22 اگست کو نجی ٹی وی چینل پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ میں بھی شامل تھا۔ 2016 میں آپریشن کے بعد نیو کراچی کے علاقے میں روپوش رہا۔عدالت نے ملزم کا اعترافی بیان ریکارڈ کرنے کے بعد اسے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے ۔قبل ازیں تھانہ نبی بخش پولیس نے استدعا کی تھی کہ ملزم کا اعترافی بیان ریکارڈ کیا جائے۔