صحافیوں کے مسائل فوری حل کئے جائیں- پی ایف یو جے دستور
اسلام آباد(پ ر )پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(دستور) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں اخبارات اور ٹی وی چینلز میں میڈیا کارکنوں کی جبری برطرفیوں، تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں ،میڈیا پر غیر اعلانیہ سنسر شپ، کراچی پریس کلب پر حملے اور سینئر صحافی نصر اللہ خان پر دہشتگردی کے مقدمات، حویلیاں اور باجوڑ پریس کلب کی بندش،مختلف شہروں خصوصا بلوچستان میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اوراسے ریاست کے چوتھے ستون میڈیا کی آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کی پالیسی قرار دیا گیا ہے۔ اجلاس کی صدارت صدر پی ایف یو جے دستور محمد نواز رضا اور سیکرٹری جنرل سہیل افضل خان نے کی۔ اجلاس میں اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا گیا کہ صحافیوں اور کارکنوں کے مسائل فوری حل کئے جائیں،آزادی صحافت کو یقینی بنایا جائے، کنٹرولڈمیڈیا کی پالیسی کو فوری ترک کیا جائے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ آزادی اظہار رائے کو آئین پاکستان کی روح کے مطابق مکمل تحفظ دیا جائے،میڈیا ادراوں کو ریگولیٹ کرنے والے ادارے پیمرا اور پریس کونسل کو فعال کیا جائے تاکہ میڈیا مالکان کی من مانیوں اور صحافی دشمن اقدامات کے خلاف شکایات کا ازالہ کیا جسکے۔ اجلاس میں بتاگیا کہ اب تک ایک ہزا سے زائد صحافی، کیمرامین اور فوٹو گرافرز بے روزگار کئے جاچکے ہیں اور یہ سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور اس کے نتیجے میں میڈیا کو شدید بحران کا سامنا ہے حکومت پاکستان اپنی طے شدہ پالیسی کے تحت میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے دباؤ کے مختلف حربے استعمال کر رہی ہے میڈیا اداروں کے مالکان اس کا تمام بوجھ صحافیوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں ۔ اور بڑی تعدا میں چھانٹیوں سے دہشت کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے،یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ حکومت پاکستان اور میڈیا مالکان کے درمیان ایک عرصے سے مفاہمت پروان چڑھ رہی ہے اور اس کا نشانہ صرف عامل صحافی بنائے جا رہے ہیں۔