سرینگر/اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی نسل کشی تیز کردی،مزید 8 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے ۔6نوجوانوں کو ہاتھ پائوں باندھ کر گولیاں ماری گئیں،2نوجوان احتجاجی مظاہرے کے دوران فائرنگ سے جام شہادت نوش کرگئے، بھارتی فوج نے اندھا دھند فائرنگ کردی ،جس سے 3 سالہ بچی سمیت درجنوں کشمیری بری طرح زخمی ہو گئے۔ پچھلے 3 دنوں میں شہید ہونیو الوں کی تعداد 19ہو گئی ہے۔ریاستی دہشت گردی کے خلاف حریت کانفرنس نے آج وادی میں ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ ادھر پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت فورسز کی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کیلئے اقدامات کر رہا ہے ،لیکن بھارت کشمیر میں نہتے لوگوں پر گولیاں برسا رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع شوپیاں کے علاقے کپران میں بھارتی فوج کے خصوصی آپریشن گروپ اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے سرچ آپریشن کے دوران ظلم و وحشت کی انتہا کردی۔بھارتی فوجی اہلکاروں نے 6نوجوانوں کو پکڑ کے ان کے ہاتھ پائوں باندھے اور پھر ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی ،جس سے تمام نوجوان شہید ہوگئے،جب کہ اسی دوران بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک گھر بھی مکمل تباہ ہوگیا۔شہادتوں کے خلاف احتجاج شروع ہوا تو بھارتی فوج نے آنسو گیس کی شیلنگ کے ساتھ فائرنگ بھی کی ،جس سے 2نوجوان جام شہادت نوش کرگئے۔ قابض انتظامیہ نے بھارتی فوج کے مظالم کے دوران احتجاج پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر شوپیاں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کئے رکھی۔سری نگر میں واقع کشمیر یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے شوپیاں میں شہید کئے گئے کشمیری نوجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ اد اکی گئی اور بھارتی فورسز کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ شہدا کی نماز جنازہ کا اہتمام کشمیر یونیورسٹی کے شیخ العالم بوائز ہاسٹل کے طلبہ کی جانب سے کیا گیا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔ طلبہ کی طرف سے اسلام، آزادی اور پاکستان کے حق میں بھی نعرے لگائے گئے۔ سری نگر کے مختلف علاقوں میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف مشعل بردار جلوس نکالے گئے، اسی طرح دیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور جلوس نکالے گئے۔ قابض انتظامیہ نے حساس علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کر کے اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ کشمیری مظاہرین پر پیلٹ گن کے چھرے برسائے گئے اور بدترین لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔ حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک اور محمد اشرف صحرائی نے آج سوموار کو مکمل ہڑتال کی کال دی ہے ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں روزانہ کی بنیاد پر کشمیری نوجوانوں کو شہید کر رہا ہے ،لیکن کشمیریوں کی نسل کشی سے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کر سکتا۔علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بھارت کو تعصب سے نکل کر امن کیلئے کشمیریوں کا حق خوداردیت تسلیم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری کھولنے سے متعلق اپنا وعدہ پورا کرکے دکھایا۔