اسلام آباد(خبر نگار خصوصی)قومی احتساب بیورو(نیب )کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں اہم سیاسی شخصیت کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو مبینہ طور پر غیر قانونی این او سی جاری کرنے پر وفاقی ترقیاتی ادارہ(سی ڈی اے)سے اہم ریکارڈ حاصل کر لیا ۔چیئرمین سی ڈی اے کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق سیاسی دباؤ پر اہم سیاسی شخصیت کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو سابقہ تاریخوں میں این او سی جاری کر دیا گیا ہے ۔ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی انتظامیہ کی جانب سےسی ڈی اے قواعد کے مطابق100فٹ سی ڈی اے کے نام نہ کرنے کے باوجود این او سی جاری کیا گیا ہے ۔حالانکہ قواعد کی خلاف ورزی پر بعد ازاں اس نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا این او سی کا منسوخ کر دیا گیا تھا تاہم 1سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد ایک مرتبہ اس نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا این او سی دباؤ پر بحال کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق اہم سیاسی شخصیت کی قائم غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم کو نوازنے کے لیے ادارے کی ویب سائٹ پرسےپہلے اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر قائم 100سے زائد ہاؤسنگ اسکیموں کے نام غائب کئے گئے اور اس کی وجہ انٹر نیٹ کا فالٹ قرار دیا گیا اس دوران حیران کن طور پر غیر قانونی طور پر قائم ہاؤسنگ اسکیموں کے نام کے علاوہ سی ڈی اے کی پوری ویب سائٹ آپریشنل پائی گئی ۔ذرائع کے مطابق اہم سیاسی شخصیت کی اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر قائم ہاؤسنگ سوسائٹی انتظامیہ کی جانب سے پلاٹس کی اقساط میں فروخت کیے جانے پر شہریوں کی جانب سے سی ڈی اے ویب سائٹ پر موجود غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی فہرست میں شامل مذکورہ اسکیم کا حوالہ دے کر پلاٹس خریدنے سے اجتناب برتا جا رہا تھا ۔ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے مذکورہ سوسائٹی کا ریکارڈ 10سے 15یوم قبل حاصل کیا گیا ہے جبکہ چیئرمین سی ڈی اے لطیف افضل کو سیاسی دباؤ پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو نوازنے پر طلب کی جاسکتا ہے کیونکہ یہ ساری کارروائی ان کی مشاورت اور رضامندی سے کی گئی ہے۔ اس معاملے پر ’’امت ‘‘نے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کے بعد چیئرمین سی ڈی اے افضل لطیف سےجب سوال کیا کہ سی ڈی اے کی جانب سے ایک اہم سیاسی شخصیت کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کو این او سی جاری کیا گیا ہے اس پر بطور چیئرمین آپ کا کیا موقف ہے تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں ۔