فیصل آباد ؍ نئی دہلی(امت نیوز) بھارت کے نکمے انٹیلی جنس حکام کو ممبئی حملوں کے 10 برس مکمل ہونے پر پاکستان دشمنی میں کی گئی حرکت پر عالمی رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔سرحد پر کھڑے پاکستانی مدرسہ کے 2طلبہ کو بھارتی اداروں نے دہشت گرد قرار دے کر ان کی تصاویر والے پوسٹرز بھی اپنی سڑکوں پر لگا دیے۔بھارت نے دعویٰ کیا کہ2پاکستانی دہشت گرد نئی دہلی میں داخل ہو چکے ہیں۔پوسٹرز کیا لگے کہ بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر پاکستان کیخلاف خوب پروپیگنڈا شروع کر دیا ۔ بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کی ہوا فیصل آباد میں نکلی ،جہاں مدرسہ امدادیہ کے مہتمم نے دونوں طلبہ کے ساتھ پریس کانفرنس کرکے مکروہ بھارتی چہرہ بے نقاب کیا۔مدرسے کے مہتمم نے کہا کہ جن طلبہ کی تصاویر بھارتی میڈیا دکھا کر ان کی نئی دہلی میں موجودگی کا دعویٰ کر رہا ہے ،وہ فیصل آباد کے مدرسہ جامعہ امدادیہ میں ہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دونوں طالب علم رائیونڈ کے اجتماع میں شرکت کیلئے گئے اور وہاں سے قصور بارڈر پر پرچم اتارنے کی تقریب دیکھنے گئے،انہوں نے سنگ میل کے پاس کھڑے ہو کر تصویر بنائی ،جو وائرل ہوگئی۔انہوں نے بتایا کہ ایک طالبعلم طیب درس نظامی کے5ویں اوردوسرا درس نظامی کے7ویں سال میں ہے۔مدرسے کے حاضری رجسٹر میں دونوں کی موجودگی کا ریکارڈ موجود ہے اور یہ کبھی بھی بھارت گئے ہی نہیں۔