کراچی (رپورٹ: رفیق بلوچ) گڈز ٹرانسپورٹرز نے ماری پور ٹرک اسٹینڈ سے بڑی تیزی کے ساتھ دوبارہ اولڈ سٹی کھارادر، میٹھادر اور لیاری کا رخ کرلیا ہے ایک سروے رپورٹ کے مطابق تاحال 40 فیصد گڈز ٹرانسپورٹرز نے اولڈ سٹی میں کاروبار شروع کرلیا ہے اور یہ تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ گڈز ٹرانسپورٹرز کے گنجان آباد میں دوبارہ آنے کی وجہ سے مذکورہ بالا علاقوں میں ٹریفک کے مسائل مزید پیچیدہ ہوگئے ہیں۔ صبح سے لے کر شام تک ٹریفک کی روانی میں مشکلات رہتے ہیں ۔اولڈ سٹی کے مختلف علاقوں میں پہلے ہی سے سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ۔ہیوی گاڑیوں کی وجہ سے پورے علاقے کھنڈرات کا منظر پیش کررہے ہیں ۔گڈز ٹرانسپورٹ کمپنی کے مالکان سامان نہ صرف فٹ پاتھ بلکہ سڑک پر بھی رکھتے ہیں ،جس کی وجہ سے ان علاقوں میں پیدل چلنے والوں کو گزرنے میں مشکلات پیش آرہے ہیں ۔گڈز ٹرانسپورٹرز 98فیصد رہائشی کثیر منزلہ عمارتوں میں قائم کئے گئے ہیں۔ خاص طور پر فلیٹس کے رہائشیوں کو شوروغل سے تکالیف کا سامنا ہے۔ مکینوں نے مزید بتایا کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کو علاقہ پولیس، ٹریفک پولیس اور بھتہ مافیا کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ جس کی وجہ سے ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے۔ واضح رہے کہ کئی برس قبل اولڈ سٹی ایریاز کھارادر، میٹھادر اور لیاری کے علاقوں سے گڈز ٹرانسپورٹرز کو یہاں سے منتقل کرکے ان کو ہاکس بے ماری پور منتقل کیا گیا ۔اس کیلئے ان کو ایک سو ایکڑ اراضی دی گئی۔ یہ اس لئے منتقل کیا گیا تاکہ اولڈ سٹی ایریاز کے گنجان آبادی کےمشکلات کوختم کیا جائے ،لیکن گزشتہ 2برس سے گڈز ٹرانسپورٹرز نے وہاں کاروبار جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ دوبارہ اولڈ سٹی میں آنا شروع کیا ،لیکن ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کوئی کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔ گڈز ٹرانسپورٹرز کے دوبارہ اولڈ سٹی ایریاز میں کاروبار کی وجہ سے تجاوزات میں اضافہ ہوا ہے۔