سرکلر ریلوے کی آڑ میں غیرضروری گھر نہ گریئں
کراچی (امت نیوز) صدر مملکت عارف علوی نے سرکلر ریلوے کا روٹ کلئیر کرانے کے عدالتی احکامات کی آڑ میں ریلوے کالونیوں میں انہدامی کارروائی کے نوٹس لگا کر خوف وہراس پھیلانے کا نوٹس لے لیا۔ انہوں نے وزیر ریلوے شیخ رشید سے بھی اس حوالے سے بات کی ہے اور کہا ہے کہ ٹریک کے لئے کتنا راستہ درکار ہے، اس کا جائزہ لیا جائے، کچی آبادیوں کے مکینوں کو تنگ نہ کیا جائے۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان بھی واضح ہدایت دے چکے ہیں۔ صدر نے سرکلر ریلوے کے متاثرین کے لئے بھی گورنر اور مئیر کو متبادل انتظام کیلئے کہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکلر ریلوے کا راستہ صاف کرنے کے عدالتی حکم کی آڑ میں ریلوے افسران نے محکمے کی اراضی پر قائم نصف صدی سے زائد پرانی کچی آبادیوں کو بھی ہدف بنانے کی تیاری شروع کر دی تھی اور کالا پل، سٹی ریلوے کالونی سمیت دیگر کالونیوں میں انہدامی کارروائی کے بینر بھی لگوا رہے تھے، جس پر علاقے کے رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی اور ایم پی اے خرم شیر زمان نے صدر مملکت کو آگاہ کیا، جو خود بھی انہی آبادیوں سے 2بار قومی اسمبلی کا الیکشن جیت چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صدر نے معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید سے بات کی اور انہیں عوام کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ریلوے افسران کو کچی آبادیوں میں خوف وہراس پھیلانے سے روکا جائے۔ض وزیر اعظم عمران خان بھی اس حوالے سے واضح کر چکے ہیں کہ کسی کچی آبادی کو گرایا نہیں جائے گا۔ دریں اثنا گورنر ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے پر گورنر، وزارت ریلوے اور میئرسےبات ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ طے ہونا چاہیے کہ ٹریک کے لئے کتنے قبضے صاف کرنا ہیں، جن لوگوں کے گھر زد میں آئیں گے ، انکے لیے کوئی متبادل انتظام ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کا مشکور ہوں کہ کراچی سے دھابیجی تک ٹرین چلائی۔گڈز ٹرانسپورٹیشن کےلیے ریلوے نیٹ ورک کااستعمال ہونا ضروری ہے۔ کراچی میں پانی اور ٹرانسپورٹ کا بڑا بحران ہے، وفاقی حکومت حل میں تعاون کرے گی۔ ،آنیوالے وقت میں کراچی تبدیل ہوتا شہر نظر آئے گا۔ دریں اثنا پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی نے بھی ریلوے اراضی پر کچی آبادیوں کے حوالے سے ڈی ایس سمیت ریلوے افسران سے ملاقات کی ،ایم این اے آفتاب صدیقی نے ریلوے کی انسداد تجاوزات مہم سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ڈی ایس ریلوے ایسا فارمولا تیار کریں، جس سے شہری متاثر نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کے لیے اس کا گھر بہت اہم ہوتا ہے۔ آفتاب صدیقی نے کہا کہ سرکاری زمین کو خالی ضرور کروایا جائے لیکن برسہا برس سے رہنے والوں کو بے گھر نہ کیا جائے۔ چالیس پچاس برس سے رہنے والوں کے لیے کیا فارمولا اپنایا جائے گا۔ اس حوالے سے ریلوے حکام آگاہ کریں۔ تحریک انصاف چاہتی ہے کہ ان معاملات میں عوامی نمائندوں سے بھی مشاورت لی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے ،کراچی کو وہی محبت دینی ہے جو اس کا حق بنتا ہے۔ جو لوگ دوسرے شہروں اور دیہات سے ہجرت کرکے یہاں آئے ان کے لیے کوئی ہاؤسنگ اسکیم نہیں تھی۔ اس لئے یہ آبادیاں قائم ہوئیں، آفتاب صدیقی نے کہا کہ ہم عدلیہ سے بھی اپیل کریں گے کہ اس معاملے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیکھا جائے۔