اسلام آباد( رپورٹ:اختر صدیقی ) چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ میں 50دن باقی رہ گئے تاہم انھوں نے ابھی 90سے زائد اہم مقدمات کے فیصلے کرنے ہیں۔موجودہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار 18جنوری 2019 کو اپنی مدت ملازمت پوری کرتے ہوئے ریٹائر ہوں گے ان کی ریٹائرمنٹ میں اب گنتی کے دن باقی رہ گئے ہیں جبکہ ہفتہ اور اتوار کوبھی عدالت لگانے کے باوجود 50 روزمیں چیف جسٹس کو90سے زائد اہم ترین مقدمات کے فیصلے بھی سنانے ہیں اور وہ خود اس با ت کا بار بار اظہار بھی کرچکے ہیں کہ وہ لیے گئے ازخود نوٹس اور دیگر اہم مقدمات نمٹاکرجائیں گے ۔دوسری جانب سپریم جوڈیشل کونسل میں بھی ججزکے خلاف شکایات موجودہیں جن پر تاحال کارروائی مکمل کی جاناباقی ہے ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار میاں نوازشریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس اور فلیگ شپ ریفرنس کی ممکنہ فیصلوں کے سپریم کورٹ تک چیلنج کیے جانے کے معاملات سے قبل ہی ریٹائر ہو جائیں گے ۔امکان ہے کہ نئے چیف جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ ان اہم ترین مقدمات کے فیصلے کریں گے۔دس دسمبرکونیب کی میاں نوازشریف کے خلاف دائر اپیل کوسماعت کے لیے مقررکیاگیاہے تاہم ابھی اس میں بھی فریقین کے دلائل مکمل ہوناباقی ہیں اس لیے یہ کیس بھی نامکمل رہنے کاقوی امکان ہے ۔حسین حقانی کی وطن واپسی ،اسحاق ڈار کی طلبی ،پرویزمشرف کے حوالے سے بگٹی قتل کیس کامعاملہ ،وکلاء برادری کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کیلئے اراضی کاحتمی حصول ،کے ساتھ ساتھ ،این آئی سی ایل ،زرعی فارموں کامعاملہ ،ہسپتالوں اور کالجوں کے معاملات ،پینے کے صاف پانی منرل واٹرکمپنیاں ،سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارعدم پیشی کیس ،ججزاور سرکاری ملازمین کی دوہری شہریت کیس،ممنوعہ بور اسلحہ کے لائنسنس کی معطلی کیس ،گلگت بلتستان آرڈر2018،این جی اوزپر پابندی اور دیگر معاملات بارے کیس ،این آراوکیس ،نجم کمال حیدرایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کردہ پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈاور ایشیاء ریسورس لیمیٹد کمپنی کے درمیان ڈیل کے خلاف درخواست،ملک بھرسے لاپتہ افراد کیس ،خیر الرحمان ،مدثر اقبال ،نویدالرحمان ،مسعود جنجوعہ لاپتہ کیس ،چوہدری نثار احمدجٹ کیس ،کرکٹر خالد لطیف کیس ،مائنزملازمین کیس ،سرکاری گاڑیوں کااستعمال اور دیگر ایف بی آررپورٹ کیس ،بل بورڈزکی تنصیب اور دیگرمعاملات کیس ،پر تعیش گاڑیوں کااستعمال کیس ،بھاشاڈیم کی حدبندیوں کامعاملہ کیس،جعلی اکاوٴنٹس کیس ،بنی گالا،اراضی کیس ،اسحاق ڈار کی طلبی اور دیگر معاملات ،ریلوے کی ایک صوبے سے دوسرے صوبے اراضی کی منتقلی کیس ،ڈاکٹرعامر لیاقت توہین عدالت کیس ،عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر ٹی وی ٹاک شوزمیں بحث و مباحثہ کیس ،ایم کیوایم کی جانب سے بلدیاتی نمائندو ں کواختیارات دلانے کی درخواست ،انتخابی عذرداریاں ،ماحولیاتی آلودگی کیس سمیت دیگر مقدامات شامل ہیں۔جن کی ناصرف سماعت کی جاناہے بلکہ ان کے فیصلے بھی سامنے آناہیں ۔اعلی ٰ عدلیہ میں ججزکی تقرری کے معاملے میں وکلاء برادری کے تحفظات کاباب بھی موجودہ چیف جسٹس بندنہیں کرپائیں گے یہ کام بھی نئے چیف جسٹس کی جانب سے کیے جانے کاامکان ہے ۔سپریم کورٹ میں تطہیر فاطمہ نامی لڑکی کی جانب سے والدکانام دلدیت کے خانے سے نکالنے کامعاملہ بھی زیرسماعت ہے ۔اخباری کارکنان اور مالکان کے مسائل بارے بھی چیف جسٹس کے پاس الگ الگ مقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔آبادی میں اضافہ،کچی آبادیوں کوقانونی شکل دینے کامعاملہ ،وکلاء برادری کی جعلی ڈگریوں کامعاملہ ،سمیت دیگر مقدمات شامل ہیں ۔سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعدادمیں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور یہ تعداد 41ہزار تک پہنچ گئی ہے۔یکم ستمبر کو عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت مقدمات کی تعداد 40662تھی جن میں تین ہفتے کے دوران مزید ساڑھے تین سو مقدمات کا اضافہ ہوگیا۔زیر التواء مقدمات میں 9423سول اپیلیں،19384سول پٹیشنز ،ایک صدارتی ریفرنس ، 2269جیل پٹیشنز،9 جیل شریعت پٹیشنز، 250سے زائدحقوق انسانی کے مقدمات اور15انٹرا کورٹ اپیلیں شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے فوجداری مقدمات بڑی تعداد میں نمٹا دئیے ہیں، 1994سے لیکر 2016تک کی قتل کی تمام اپیلیں نمٹادی گئی ہیں،اب اگست 2017میں دائراپیلوں پر سماعت جاری ہے۔رواں ہفتے جمعہ کوبھی اہم مقدمات سماعت کے لیے مقررکیے گئے ہیں چیف جسٹس پاکستان بیرون ملک واپسی پر ان مقدمات کی سماعت کریں گے ۔سپریم کورٹ میں جعلی بنک اکاؤنٹس ،کچی آبادیوں کودرپیش مسائل ،ڈیموں کی تعمیر کامعاملہ ،ماتحت عدلیہ کی کارکردگی ،سمیت دیگر مقدمات شامل ہیں ۔تفصیلات کے مطابق جعلی بنک اکاؤنٹس کا معاملہ پرسپریم کورٹ نے پاکستانیوں کے بیرون ملک بنک اکاؤنٹس کیس کو سماعت کے لیے مقرر کردیاہے ،سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ جمعہ 30 نومبر کو کریگا۔اٹارنی جنرل۔ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین ایف بی آر سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں ۔سپریم کورٹ نے کچی آبادی کو درپیش مسائل سے متعلق کیس سماعت کے لئے مقرر،نئی گاج ڈیم کی تعمیر سے متعلق آئین درخواست ،ورکرز ویلفیئر فنڈ کی زمین کے انتقال سے متعلق درخواست بھی سماعت کے لئے مقرر،ھائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کی کارکردگی سے متعلق آئینی درخواست سماعت ،تعلیمی اداروں میں منشیات کے فروخت پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ،صحافیوں کے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیس ،جعلی بیان حلفی جمع کرانے والے سابق ایم پی اے چوھدری جاوید کے خلاف توھین عدالت کیس کے ساتھ ساتھ دیگر مقدمات کی بھی سماعت کی جائیگی ان مقدمات میں تطہیر فاطمہ بنت پاکستان کیس اوردیگر مقدمات اور آئینی درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 30 نومبر کو کریگا۔فریقین کو نو ٹسز جاری کردیئے گئے ۔