رکشہ ڈرائیور خودسوزی کیس میں ٹریفک پولیس کا جواب داخل
کراچی(اسٹاف رپورٹر)رکشہ ڈرائیور خالد کی خود سوزی سے متعلق کیس میں ڈی آئی جی ٹریفک نے ہائی کورٹ میں جواب داخل کردیا۔ وقت کی کمی کے باعث جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں برس اب تک 2497پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائیاں کی گئیں۔غیر معیاری گاڑیوں‘ ناقص سلنڈر والی گاڑیوں اور فینسی نمبر والی گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ رکشہ ڈرائیور سے ٹریفک اہلکار روز رشوت لیتے تھے،جس پر اس نے خودسوزی کی۔استدعا ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے کاروباری تنازعہ پر تاجر مختار علی کے قتل میں ماتحت عدالت سے ملنے والی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مجرم یوسف برمی کو بری کردیا۔فاضل عدالت نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ گواہ کے بیان میں تضاد کے باعث مجرم کی سزا کالعدم قرار دیدی گئی ہے ۔چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے وفاقی حکومت کے وکلا کی عدم تیاری کے باعث متعدد مقدمات کی سماعت ملتوی کردی گئی۔