سینٹ کمیٹی کاپارلیمنٹ لاجزمیں حفاظتی انتظامات پراظہارعدم اطمینان
اسلام آباد( نمائندہ امت) ایوان بالا کی ہاؤس کمیٹی نے پا رلیمنٹ لا جزمیں حفا ظتی اور آگ بجھانے کے انتظامات پر عدم ا طمینان کا ا ظہارکیاہے، حفا ظتی ا نتظامات کو مو ثر بنانے کے لیے مزید 19 جگہوں پر سکیورٹی کیمرے لگانے کی نشاندہی کر دی۔ جس پر40 لاکھ خرچ ہوں گے آلات کے ساتھ فائر ڈرل کرانے کی بھی ہدایت کردی چیئرمین کمیٹی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والاکی زیر صدارت اجلاس میں یکم نومبر 2018 کو کمیٹی اجلاس میں دی گئی سفارشات پرعملدرآمدکےعلاوہ ہاؤس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ،پارلیمنٹ لاجز میں جینی ٹوریل سروسز کیلئےنئی شرائط،موجودہ لاجزکی تزین وآرئش کےپی سی II- کیلئے وزارت داخلہ ، وزارت خزانہ ، وزارت پارلیمانی امور،نیسپاک اور چیئرمین سی ڈی اے سے بریفنگ ،کمیٹی کی ہدایت کے مطابق نئے لاجز بلاک کی تعمیر کے حوالے سے ٹھیکیدار کے ساتھ مسئلے کے حل کیلئے وزارت داخلہ، وزارت پارلیمانی امور اورسی ڈی اے سے تفصیلی بریفنگ کے علاوہ فائرآڈٹ کیلئے ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ڈیفنس سےتفصیلی بریفنگ حاصل کی گئی ۔ہاؤس کمیٹی کویکم نومبر2018 کودی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیاگیا۔ چیئرمین کمیٹی نےکہا کہ سینیٹ ہاؤس کمیٹی کا آج 9 واں اجلاس ہے مگر اتنا کام نہیں ہوا جتنا ہونا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کی کارکردگی سے یہ کمیٹی مطمئن نہیں ہے ۔ سینیٹرکلثوم پروین نے ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو کمیٹی کی کارروائی بارےتفصیلی آگاہ کردیاگیاہےوہ مطمئن ہیں انہوں نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نےہدایت کی تھی کہ ٹینڈرزفارم سب کودینےچاہیےاورآئندہ ٹینڈرز جاری کرنے میں تاخیر برداشت نہیں کی جائےگی ۔دکانوں کو ٹھیکے پر دینے کے حوالے سے ٹی او آر تیار کرلیےگئےہیں اورذیلی کمیٹی سےشیئربھی کیےگئےہیں جس نے یہ سفارش بھی کی تھی کہ سی ڈی اےکےپارلیمنٹ لاجزمیں تعینات ملازمین کےتبادلے بھی ہونے چاہیے تاکہ کسی کی اجارہ داری قائم نہ ہو سکے ۔ ہاؤس کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایمبولینس کی فراہمی کے حوالے سے وزارت صحت نے سمری تیار کر کے وزارت خزانہ کو بھیجنی ہے وزارت کیڈ ختم ہو چکی ہےجس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ سمری سینیٹ ہاؤس کمیٹی کو بھیجی جائے تاکہ وزارت خزانہ کے ساتھ معاملہ اٹھایا جائے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سی ڈی اے کو وزارت خزانہ نے 93ملین کم فراہم کیے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ سی ڈی اے پارلیمنٹ لاجز کیلئے جاری کیے گئے فنڈ کو استعمال نہیں کر سکی۔اراکین کمیٹی نےتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے کارکردگی کو بہتر کرے اور اگر آئندہ بھی یہی سلسلہ رہا تو اس کا بجٹ مزید کم ہو جائے گا۔ ہاؤس کمیٹی کو بتایا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں سیکورٹی کیلئے مزید 19 کیمرے لگانے کی نشاندہی کردی گئی ہے جس پر 40 لاکھ خرچ ہونگے اور جلد اس کا ٹینڈر جاری کر دیا جائے گا۔ سینیٹ ہاؤس کمیٹی نے ڈائریکٹو ریٹ جنرل سول ڈیفنس کی طرف سے پارلیمنٹ لاجز میں کرائی گئی فائر ڈرل پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ صرف ساز وسامان کو چیک کرنا ہی فائر ڈرل نہیں ہوتی ،آلات کو استعمال کرنا بھی ضروری ہوتا ہے ۔ ہاؤس کمیٹی ہدایت کرتی ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں دوبارہ جلد سے جلد فائر ڈرل کرائی اور آلات کا استعمال کیا جائے ۔پارلیمنٹ لاجز کے نئے بلاک کی تعمیر کے حوالے سے تعمیراتی کمپنی حبیب اینڈ رفیق کے مسئلے کے حل کیلئے وزارت داخلہ ، وزارت پارلیمانی امور ، چیئرمین سی ڈی اے اور دو اراکین کمیٹی سینیٹرز میر محمد یوسف بادینی اور سردار محمد شفیق ترین کو ایک کمیٹی اجلاس بلا کر معاملے کا دوستانہ حل نکالنے کی ہدایت کی تھی ۔ ہاؤس کمیٹی کو بتایا گیا کہ کمیٹی کی طرف سے کوئی کنونیئر کمیٹی نامزد نہیں ہوا تھا اس لئے کمیٹی اجلاس نہ ہو سکا۔سلیم مانڈوی والا نے چیئرمین سی ڈی اے کی سربراہی میں کمیٹی اجلاس بلانے کی ہدایت کر دی اور سینیٹر میر محمد یوسف بادینی کی جگہ سینیٹر کلثوم پروین کو شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ نئے بلاک کی تعمیر کا ٹھیکہ 2012 میں دیا گیا تھا اب 2018 بھی ختم ہونے کو ہے منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونے سے ملک کو اربوں روپے نقصان ہوتا ہے ۔ ہاؤس کمیٹی کو بتایا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں دکانوں اور کیفے ٹیریا کیلئے ٹی او آر بن چکے ہیں ۔تین دن کے اندر اخبار میں ٹینڈر زکا اشتہار آ جائے گا۔ آئیسکو حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پارلیمنٹ لاجز میں سہولت ڈیسک قائم کر دیئے گئے ہیں۔