کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورمنی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے طلب کیا تھا، جس پر دونوں رہنما فرداً فرداً پیش ہوئے۔ آصف زرداری جے آئی ٹی سوالات پر ’’پتہ نہیں ‘‘کے جوابات دیتے رہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی کے سوال پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اومنی کی طرف سے کونسے اکائونٹس سے پیسے دیے، پتا نہیں، میری زمینوں کے معاملات مینیجر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اومنی کی شوگر ملز کو زمینوں سے گنا فراہم کرتے ہیں۔ ایان علی کے سوال پر زرداری برہم ہوگئے اور کہا کہ ایان علی کے ساتھ ویڈیوز میں نظر آنے والے مشتاق میرے فزیوتھراپسٹ ہیں۔ جے آئی ٹی کے سوالوں کا جواب دینے کے بعد واپس روانہ ہوگئے۔ جے آئی ٹی ایف آئی اے، نیب اور حساس اداروں کے حکام پر مشتمل ہے۔اس سے قبل آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور ایف آئی اے کے دفتر پہنچیں ،جہاں جے آئی ٹی نے ان سے ایک گھنٹے تک سوال جواب کیے۔ کروڑوں روپے زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ میں منتقلی کے سوال پر بے خبری کا اظہار کیااور کہا کہ پتہ نہیں،فریال تالپور جعلی اکائونٹس کے سوالات پر پریشان ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ بینک اکاؤنٹس اور کاروباری معاملات میرے وکیل دیکھتے ہیں۔ جعلی اکائونٹس میں استعمال ہونے والی کمپنیوں کے نام سننے پر فریال تالپور چونک گئی۔ فریال تالپور میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے بعد واپس روانہ ہوگئیں۔ایف آئی اے نے 29 جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگایا تھا ،جن کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس کیس میں بہت بااثر شخصیات اور بعض بینکوں کے سربراہان کے نام سامنے آئے ہیں، جب کہ چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی سمیت آصف زرداری کے قریبی ساتھی اور اومنی گروپ کے مالک انور مجید سمیت کئی افراد زیر حراست ہیں۔