وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی کیخلاف 74 کروڑ کرپشن کے شواہد مل گئے

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ نے وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی فتح محمد برفت کے خلاف تحقیقات میں تقریباً 74 کروڑ کرپشن کے شواہد حاصل کرلئے ۔ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن نے فتح محمد برفت کو مقدمہ درج کر کے گرفتار کرنے کی سفارش کردی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر نے ایک سال کے دوران4کروڑ50لاکھ روپے کی رقم نجی بسوں ( پوائنٹس) کے نام پر ہڑپ کرلی ۔ 60لاکھ روپے کی رقم غیر قانونی طور پر فارچونر گاڑی خرید نے پر خرچ کی ۔ یونیورسٹی کے پمپ سے ایک لاکھ 20ہزار روپے کا تیل فروخت کرکے رقم اپنی جیب میں ڈالی ۔51لاکھ86ہزار500روپے رقم پرائیویٹ گارڈز کے نام پر خرچ کی گئی لیکن اس کا کوئی بھی ریکارد فراہم نہیں کیا گیا ۔27کروڑ روپے کی رقم یونیورسٹی میں ترقیاتی مد میں ہڑپ کرلی گئی ۔97لاکھ روپے کی رقم غیر قانونی طور پر ہاؤس رینٹ، الاؤنسز ، یوٹلٹی بلز اور ٹیلیفون بلوں پر خرچ کی گئی ہے ۔50لاکھ روپے غیر ملکی دوروں پر خرچ کی گئی ہے ۔12کروڑ روپے غیر قانونی بھرتیوں پر خرچ کئے گئے ۔ جب کہ 20کروڑ روپے سیکورٹی فنڈ کے نام پر سردار شاہ نامی شخص کو غیر قانونی طور پر دیئے گئے ۔ایک کروڑ 10لاکھ روپےکی رقم جوبلی لائف انشورنس کو غیر قانونی طور پر ادا کی گئی ۔ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس طرح دیگر امور میں بھی غیرقانونی طور پر خرچ کئے گئے کروڑوں روپے کے شواہد فراہم نہیں کئے گئے ۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی افسر نے ڈائریکٹر کو خط لکھ کر وائس چانسلر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے چیف سیکریٹری سندھ سے اجازت مانگ لی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن نے وائس چانسلر کو گرفتار کرنے کی تیاری کرلی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف سیکریٹری کی جانب سے مقدمے کی اجازت ملتے ہی فتح محمد برفت کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More