کراچی(اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات عملے نے اولڈ سٹی ایریا کے اطراف کارروائی کرکے 75دکانیں مسمار کردی۔ مذکورہ دکانیں حدود سے باہر اور درجن سے زائد غیر قانونی طورپر تعمیر کی گئی تھی۔تاجروں کا کہنا ہے کہ 3 روز سے کسی بھی پتھاریدار کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی آپریشن کے دوران کسی پتھاریدار کا سامان ضبط کیا گیا ہے۔ تاجروں نے الزام عائد کیا کہ انسداد تجاوزات عملہ پتھاریداروں کو تحفظ فراہم کرکے آپریشن دکانوں پر کررہا ہے۔ پہلے روز انسداد تجاوزت عملے نے کھوڑی گارڈن میں کارروائی کی ، جہاں 129سے زائد دکانوں کو مسمار کیا گیا۔ مذکورہ دکانیں پارک کی اراضی پر قائم تھی ، جو خود بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ اسٹیٹ نے تعمیر کروارکھی تھی۔ دوسرے روز جوڑیا بازار،کھوڑی گارڈن اور پلاسٹک مارکیٹ میں کارروائی کی گئی۔ مذکورہ کارروائی میں 40سے زائد دکانیں مسمار کی گئی جو حدود سے باہر تھی ۔ اس کے علاوہ دیواروں پر بنی غیر قانونی چھوٹی بڑی 3ہزار دکانیں مسمار کی گئی ، جن میں اسٹالز اور کیبن کی تعداد زیادہ ہیں۔ گزشتہ روز بھی جوڑیا بازار،کھوڑی گارڈن اور پلاسٹک مارکیٹ میں 75سے زائد دکانوں کومسمار کردیا ہے ۔ مذکورہ دکانیں حدود سے باہر تھی ۔انسداد تجاوزات عملے نے مذکورہ مقامات پر کارروائیاں کرکے فٹ پاتھ اور دیواروں پر بنی سیکڑوں دکانیں بھی مسمار کردی ہیں۔ انسدادتجاوزات آپریشن کے نگراں ڈاکٹر سیف الرحمن کا کہنا ہے کہ بولٹن مارکیٹ میں کے ایم سی کی 450دکانیں ہیں۔ یہ سب دکانیں اپنی حدود میں ہیں ۔ اس لیے محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن دکانداروں نے دکانوں کے باہر فٹ پاتھوں پر غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات قائم کررکھے ہیں صرف انہیں توڑا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دکانداروں نے ازخود اپنی دکانوں کے باہر موجود تجاوزات کو صاف کردیا ہے۔ اولڈ سٹی ایریا میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے ۔ 3روز سے جاری آپریشن میں اب تک ساڑھے تین ہزار سے زائد چھوٹی بڑی دکانوں کو مسمار کیا جاچکا ہے۔ انسداد تجاوزات عملے کا کہنا ہے کہ آج بھی اولڈ سٹی ایریا کے اطراف آپریشن جاری رہے گا۔