اسلام آباد کی کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹیوں میں 13 ارب غبن کا انکشاف
اسلام آباد(ناصرعباسی ) وفاقی دارالحکومت میں قائم کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائیٹیوں میں13 ارب 18 کروڑ روپے کے غبن اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے،تاہم ضلعی انتظامیہ اسلام آبادعوام کو اربوں روپے سے محروم کرنے والوں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کر سکے۔ ذرائع کے مطابق بااثر سوسائیٹی انتظامیہ نے ضلعی انتظامیہ کے افسران کی ملی بھگت سے معصوم شہریوں کو پلاٹوں کے نام پر اربوں روپے کا نقصان پہنچایا، لیکن تاحال کارروائی سے بچی ہوئی ہیں۔ تاہم جب متاثرین متعلقہ ادارے کے پاس دادرسی کے لیے جاتے ہیں تو انہیں سی ڈی اے کے پاس بھیج دیا جاتا ہے اور یوں ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے دونوں اس معاملے کی ذمہ داری اٹھانے کے لیے تیار نہیں۔ قواعد کی رو سے چیف کمشنر آفس اسلام آباد کے ماتحت کام کرنے والے محکمہ کوآپریٹیو سوسائیٹیز ، کوآپریٹیو سوسائیٹیز ایکٹ 1925 کی شق 50اے کے تحت ذمہ دار ہے کہ وہ عوام کو نقصان پہنچانے والوں سے لوٹی گئی رقوم ریکور کر کے متاثرین کو ادا کرے۔سب سے بڑا غبن اور بے ضابطگیاں فیڈرل ایمپلائیز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائیٹی میں سامنے آئیں، جہاں عوام کو 7 ارب46 کروڑ روپے سے محروم کر دیا گیا۔ اس نقصان کا انکشاف سوسائیٹی کے خصوصی آڈٹ کے دوران ہوا۔محکمہ کوآپریٹیو سوسائیٹیز اسلام آباد کے مطابق 7 کوآپریٹیو سوسائٹیوں کی انتظامیہ کی جانب سے بھاری پیمانے پر غبن اور بے ضابطگیوں کے انکشاف کے بعد کارروائی کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں اور کوآپریٹیو سوسائیٹیز ایکٹ 1925 کی شق 50 اے کے تحت ان سوسائٹیوں کی انتظامیہ کے خلاف کیس رجسٹر کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح سویلین ایمپلائز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائیٹی نے سرکاری ملازمین کو 2 ارب56 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ جموں وکشمیر کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی نے شہریوں کو ایک ارب 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا، او جی ڈی سی ایمپلائیز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائیٹی نے 67 کروڑروپے، فیڈریشن آف ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی نے 41 کروڑ روپے، سینیٹ سیکرٹریٹ ایمپلائز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائیٹی نے 32 کروڑ روپے، جبکہ محافظ گارڈنز کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی نے اپنے ممبران کو 2 کروڑ روپے سے محروم کر دیا۔ ذرائع کے مطابق غبن اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ان سوسائیٹیوں کے خصوصی آڈٹ کے دوران سامنے آیا۔ آڈٹ کا حکم ضلعی انتظامیہ کے محکمہ کوآپریٹیو سوسائیٹیز نے دیا تھا جس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے پاس رجسٹرڈ کوآپریٹیو سوسائیٹیوں کا آڈٹ کرے۔