سیلفی لینے پر کراچی میں لڑکی-سوات میں لڑکا قتل کردیا گیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سیلفی لینے پرکراچی میں لڑکی اور اس کے خالہ زاد کو سوات میں قتل کردیا گیا۔ پولیس نے مقتولہ کے باپ اور دادا کو گرفتار کرلیا۔ آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے غیرت کے نام پر دہرے قتل سے متعلق میڈیا رپورٹس پر رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق 7نومبر کے روز پیرآباد کے علاقے قصبہ کالونی مسلم آباد گلی نمبر 6میں واقع گھر سے لڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی۔ ابتدائی طور پر لڑکی کے گھر والوں نے واقعے کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی تھی، تاہم مقتولہ کی والدہ نے اپنے شوہر عبدالرحیم اور سسر عبدالحکیم کیخلاف پیر آباد تھانے میں مقدمہ الزام نمبر 641/2018بجرم دفعہ 302/34درج کرایا تھا کہ میری بیٹی کو زہر دیکر قتل کیا گیا ہے۔ قتل سے پہلے مجھے کمرے میں بند کردیا گیا تھا۔ مقتولہ کی والدہ نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ جب مجھے کمرے سے نکالا گیا تو مرینہ کے منہ سے جھاگ نکل رہے تھے اور اس کو اسپتال نہیں لے جاسکے۔ اس نے پولیس کو مزید بتایا کہ سلمان میرا سگا بھانجا ہے اور مجھ سے ملنے سوات سے کراچی آیا تھا، مرینہ کیساتھ ایک سیلفی بنائی تھی، جس پر 19سالہ سلمان خان ولد حاجی محمد کو فائرنگ کرکے سوات میں قتل کیا گیا تھا، جس کا مقدمہ الزام نمبر1215/2018 مٹہ تھانے میں درج ہے۔ پولیس نے مقدمے میں نامزد باپ بیٹے عبدالحکیم اور عبدالرحیم کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے قتل کے بعد واقعے کو خودکشی کا رنگ دے کر مقتولہ کو شیر شاہ قبرستان میں دفن کردیا تھا، تاہم لڑکی کی قبر کشائی کیلئے عدالت میں درخواست جمع کرا دی ہے، جبکہ گرفتار ملزمان سے بھی تفتیش جاری ہے، دوسری جانب آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے قصبہ کالونی میں لڑکی کے غیرت کے نام پرمبینہ قتل کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ایس ایس پی ویسٹ سے جامع انکوائری رپورٹ سمیت وقوعہ کی تفتیش وچھان بین سے متعلق اقدامات کی فوری رپورٹ طلب کرلی ہیں۔