پیرس(امت نیوز)مہنگے تیل کے خلاف مظاہروں سے پیرس میں صورتحال سنگین ہوگئی۔ حکومت نے ایمرجنسی لگانے پر غور شروع کردیا۔فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوف کاسٹینر نے کہاہے کہ پیرس میں پرتشدد کارروائیوں میں ملوث تین ہزار کے قریب افراد کی شناخت کر لی گئی ہے۔ہفتے کو احتجاج کے بعد412 مظاہرین کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جبکہ پرتشدد واقعات میں پولیس اہلکاروں سمیت133 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکرون نے ارجنٹائن سے وطن واپسی کے فوری بعد اتوار کو پیرس میں واقع تاریخی آرک دے ٹریومف کا دورہ کیا اور ہونے والے نقصان کا معائنہ کیا۔ بعد ازاں صدارتی محل میں ہونے والے اجلاس سے خطاب میں ماکرون نے پیلی جیکٹ مظاہرین کو انتشار پسند قرار دیتے ہوئے کہا کہ دکانیں لوٹنا،راہگیروں اور صحافیوں کو دھمکیاں اور آرک ڈو ٹریومفے کو گندا کرنا ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے پُرامن مظاہرین پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں۔فرانس میں 17 نومبر سے ’’ پیلی جیکٹ تحریک ‘‘کے مظاہروں کے دوران تشدد کے واقعات میں تین افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ یہ تحریک پیٹرول پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کے خلاف شروع ہوئی تھی ،لیکن اب اس کے کارکنان نے فرانس میں مہنگے رہن سہن کے خلاف بھی آواز اٹھانا شروع کردی ہے۔صدر ماکرون کی حکومت کے خلاف احتجاج کا یہ سلسلہ فرانس بھر میں پھیل چکا ہے۔