پورٹ قاسم اتھارٹی – غبن میں ملوث بابر غوری کے چہیتے رہنے والے افسر کی ترقی

0

کراچی(رپورٹ ،عبداللہ ہاشمی)پورٹ قاسم اتھارٹی نے 4کروڑ کے غبن میں ملوث منیجر فنانس عاصم صالح کو اگلے عہدے ترقی دے دی ،اہم ذرائع نے بتایا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی میں 2005سے 2007کے دوران نیشنل انویسٹمنٹ سرٹیفکیٹ کی خریداری میں 4کروڑ کا غبن کرنے والے مینجر فنانس عاصم صالح کو گریڈ 19سے 20میں ترقی دے دی گئی ہے،ان کے خلاف ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ نے کرپشن کی نشاندہی بھی کی جیسے نظر انداز کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ متحدہ کے سابق وفاقی وزیر بابر غوری کی ایما پر پورٹ قاسم اتھارٹی میں بھرتی ہونے والے عاصم صالح نے بطور منیجر فنانس این آئی ٹی سرٹیفیکیٹ کی خریداری میں تکنیکی طور پر غبن کرتے ہوئے 2 اقساط میں 4 کروڑ روپے کمیشن وصول کیا۔اس سلسلے میں عاصم صالح نے پورٹ قاسم اتھارٹی کی طرف سے نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ میں سرمایہ کاری کے لئے غیر قانونی طور پر ایجنٹ کا تقرر کیا ،جبکہ این آئی ٹی میں سرمایہ کاری کے لئے پورٹ قاسم اتھارٹی کو کسی ایجنٹ کی ضرورت نہ تھی ،تاہم سرمایہ کاری کی رقم پر کمیشن وصولی کے لئے غیر قانونی اقدام اٹھاتے ہوئے ایجنٹ کا تقرر کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ عاصم صالح کے بطور فنانس منیجر غبن کا انکشاف ویجیلنس کمیٹی کی جانب سے اگست 2008 میں سیکریٹری وفاقی وزارت پورٹ اینڈ شپنگ کو ارسال کردہ مکتوب سے ہوا ۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹر ویجیلنس پورٹ اینڈ شپنگ سید طارق اظہر زیدی کی جانب سے ’پورٹ قاسم کی سرمایہ کاری –ایجنٹ کے ذریعے این آئی ٹی یونٹس کی خریداری ،کے عنوان سے 11اگست 2008 کو لیٹر نمبرP&S/PQA/9006-2008/179 بنام سیکریٹری منسٹری آف پورٹ اینڈ شپنگ کو ارسال کیاگیا ۔مذکورہ لیٹر میں کہا گیا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی میں شفافت نہ ہونے کی وجہ سے فنڈز کی سرمایہ کاری ہمیشہ سے متنازع رہی ہے ، فنڈ منیجر اپنی پسند کے بینک اور اداروں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ،جب کہ مستند ریکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے یہ معلوم کرنا ممکن نہیں کہ 2001 سے 2007 تک کتنا فنڈ سرمایہ کاری میں لگایا گیا ۔ مکتوب میں بتایا گیا کہ جون 2005 میں پورٹ قاسم اتھارٹی نے ایک بلین روپے اپنے ایجنٹ بنام عمر سعیدکے ذریعے این آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی ، جب کہ این آئی ٹی قوانین کے مطابق بینک اور دیگر معاشی ادارے بطور ادارہ خود سرمایہ کاری کر سکتا ہے ، اس کے لئے کسی ایجنٹ کی ضرورت نہیں ،جس پر مذکورہ اداروں کو سرمایہ کاری کی رقم کا ایک اعشاریہ 5 فیصد کمیشن دیا جائے گا ۔ مکتوب میں بتایا گیا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کے شعبہ فنانس نے مجرمانہ طور پر اس قانون کو پس پشت ڈالا اور اس کے برخلاف سرمایہ کاری کے لئے عمر سعید کو غیر قانونی طور پر پورٹ قاسم اتھارٹی کا ایجنٹ مقرر کیا ،جس نے پورٹ قاسم اتھارٹی کی سرمایہ کاری پر این آئی ٹی سے 15 روز کے دوران ایک کروڑ روپے کمیشن وصول کیا ، مکتوب میں بتایا گیا کہ جون 2007 میں پورٹ قاسم اتھارٹی نے ایک بار پھر غیر قانونی طریقہ اپناتے ہوئے این آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی اور اس بار بھی عمر سعید کو ایجنٹ بنایا اور اس مرتبہ عمر سعید نے 3 کروڑ روپے کمیشن وصول کیا ۔مکتوب میں کہا گیا کہ ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ کو پورٹ قاسم اتھارٹی کی جانب سےایجنٹ عمر سعید کو 4 کروڑ روپے کی ادائیگی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا ،جس سے اس بات کا واضح اشارہ ملتا ہے کہ عمر سعید نے پورٹ قاسم اتھارٹی کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کے چند افراد کی ایما پر سرمایہ کاری کے نام پرپورٹ قاسم اتھارٹی سے 4 کروڑ روپے کا غبن کیا ۔ مذکور مکتوب میں ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سیکریٹری وزارت پورٹ اینڈ شپنگ سے سفارش کی گئی تھی کہ پورٹ قاسم اتھارٹی سے 2001 سے 2007 کے دوران ہونے والی تمام سرمایہ کاری کا بیرونی آڈیٹر سے آڈٹ کروایا جائے اور این آئی ٹی قانون کے برخلاف عمر سعید کو ایجنٹ مقرر کرنے پر پورٹ قاسم اتھارٹی سے وضاحت طلب کی جائے اور عمر سعید سے 2005 سے 2007 کے دوران این آئی ٹی سے وصول کردہ کمیشن کی رقم جو 4 کروڑ روپے بنتی ہے ، وصول کی جائے ۔ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ارسال کردہ لیٹر کے بعد 20 اگست 2008 کو منسٹری آف پورٹ اینڈ شپنگ سے سینئر جوائنٹ سیکریٹری نے چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی افسر دین تالپر کو مکتوب نمبر 11(6)2007-P&S-II بھیجا۔ مکتوب میں ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ارسال کردہ خط پر معاملے سے متعلق جلد از جلد جواب جمع کروانے کا کہا گیا ، تاہم 10 سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ نے اس حوالے سے کوئی تحقیقات کی اورنہ ہی کروڑوں روپے کے غبن میں ملوث اس وقت کے منیجر فنانس عاصم صالح کے خلاف انکوائری کی،ذرائع نے بتایا کہ رقم وصولی کے بجائے پورٹ انتظامیہ نے مذکورہ افسر کو بی پی ایس 19 سے بی پی ایس 20 میں ترقی دے دی ہے تاکہ مزید سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جا سکے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More