ماسکو (امت نیوز) پاکستان دشمن عناصر کیخلاف یورپ میں کوششیں تیز کرنےکافیصلہ کرلیاگیا اوورسیز پاکستانی بلوچ یونٹی کادفترکھولا جائےگا اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان سے اوپی بی یوکےبانی اورچیف کوارڈینیٹرڈاکٹرجمعہ خان مری کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں ڈاکٹر جمعہ خان مری نے وزیراعلی بلوچستان جام کمال سے کراچی میں چینی قونصلیٹ پربلوچستان لبریشن آرمی کی جانب سےکیےگئےحملےکےتناظرمیں بات کرتےہوئےکہاکہ حکومت پاکستان کوچاہیےکہ برطانوی حکومت سےاس پرشدیداحتجاج کرےاوران سےفوری طورپرحیربیارمری کی پاکستان حوالگی کامطالبہ کرے-اس کے ساتھ ساتھ اس مسئلہ کواقوام متحدہ میں بھی اٹھائےجانےکےفوری اقدامات کئےجانےچاہیں۔اوربی ایل اےجیسی دہشت گردتنظیم کےمرکزی کمانڈرحربیارمری کوبرطانیہ کوفوری طورپرڈی پورٹ کرناچاہیے-ڈاکٹرجمعہ خان نےوزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کویقین دہانی کروائی کہ وہ اس مسئلہ کو پہلےبھی یورپی یونین میں اٹھاچکےاورجلدہی دوبارہ اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نےکہا کہ بہت جلد یورپ اور لندن میں پاکستانی کمیونٹی کو ان نام نہاد لیڈروں کی دہشت گردتنظیموں کوبےنقاب کریں گے-وزیراعلیٰ کوبتایاکہ وہ اوپی بی یوکےیورپ چیپٹر کابہت جلدافتتاح کرنےوالےہیں-جس میں بہت سارےناراض بلوچ راہنماقومی دھارےمیں شمولیت کااعلان کریں گے-ڈاکٹرمری نےوزیراعلیٰ کودعوت دی کہ وہ بھی اپنی برطانیہ اوریورپ کی چیپٹر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ڈاکٹرجمعہ کوخوش آمدیدکہا۔اوران کی یورپ چیپٹرکی افتتاحی تقریب کی دعوت بھی قبول کرلی۔اور یقین دلایاکہ وہ اوران کی حکومت بھرپورحمایت جاری رکھیں گےڈاکٹرجمعہ خان مری کےامن مشن میں ان کی مدد کرےگی۔ڈاکٹر جمعہ خان مری نےکہاکہ بلوچستان کےتمام مسائل کاحل صرف اورصرف بات چیت میں ممکن ہےخیال ظاہرکیاجاتاہےکہ اس ملاقات کےبعدناراض بلوچوں کےحکومت پاکستان پراعتمادمیں اضافہ ہوگا جوڈاکٹرجمعہ خان کوامن مشن کی تکمیل کےلئےبھرپورکردارادا کرےگا۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان جوان دنوں روس کےدورےپرہیں ان کےاعزازمیں آج ماسکومیں پاکستانی سفیرقاضی محمدخلیل اللہ کی جانب سےپاکستانی سفیرکی رہائشگاہ پرایک عشائیہ دیاگیا۔جس میں میاں محمداسلم اقبال صوبائی وزیرپنجاب برائےانڈسٹری۔کامرس وانویسٹمنٹ ۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کےمشیر کامران خان بنگش۔عامر شوکت اوپی بی یوکےبانی اورچیف کوارڈینیٹر ڈاکٹرجمعہ خان مری اورشاہ زیب خان بھی شریک تھے۔