اسلام آباد/بنوں( مانیٹرنگ ڈیسک/ایجنسیاں/نمائندہ امت)امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے ایک بار پھر پاکستان سے افغانستان میں امن کے لیے تعاون کی درخواست کی ہے۔زلمے خلیل زاد غیر ملکی ایئر لائن کے ذریعے دبئی سے اسلام آباد پہنچے۔امریکا سے آئے 4 رکنی وفد نے زلمے خلیل زاد کی قیادت میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات کی جس میں انہوں نے ایک بار پھر امریکی صدر ڈونلڈ کی جانب سے افغانستان میں امن مذاکرات کے لیے پاکستان سے تعاون کی درخواست کی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی وفد کو افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی جانب سے جلد اور مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی۔امریکی وفد نے دفتر خارجہ میں پاکستانی حکام کے ساتھ بھی ملاقات کی۔پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی جب کہ اجلاس میں دونوں جانب سے سفارتی، سیکیورٹی اور دفاعی حکام نے بھی شرکت کی۔ ملاقات میں افغانستان میں امن اور سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔امریکی نمائندہ خصوصی دورہ مکمل کر کے جمعرات کو اسلام آباد سے روانہ ہو جائیں گے۔زلمے خلیل زاد پاکستان سمیت 8 ممالک کے دورے پر ہیں جس کے دوران وہ افغانستان، روس، ازبکستان، ترکمانستان، بیلجیم، متحدہ عرب امارات اور قطر بھی جائیں گے۔ دریں اثناافغانستان میں عمل امن کا جائزہ لینے کے لئے سہہ ملکی اجلاس 15دسمبر کو ہوگا اجلاس میں افغانستان،پاکستان اور چین شرکت کریں گے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کریں گے جبکہ افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ اپنے اپنے ممالک کے وفود کی قیادت کریں گے۔ادھر امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے کہاہے کہ 40سال افغان جنگ کے لیے بہت ہیں اب افغان امن معاملے پر اب سب کو شریک کرنے کا وقت آگیا ہے۔افغان جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پینٹاگون میں امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ کو 40سال ہوگئے، 40سال بہت ہوتے ہیں،اب وقت ہے افغان امن کے سلسلے میں اقوام متحدہ،بھارتی، افغان وزیراعظم سے تعاون کیا جائے۔امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس نے کہا کہ برصغیر،افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے ہرذمہ دارقوم کی تلاش میں ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ اْن تمام ممالک سے بھی تعاون کیا جائے جو دنیا کو بہتر بنانے کیلیے امن کے قیام کی کوششیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ افغان امن کے سلسلے میں ٹریک پر ہیں، افغان عوام کے تحفظ کے لیے اپنی بہترین کوششیں کریں گے۔افغان جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے۔ادھرافغانستان میں ایک بم دھماکے میں زخمی ہونے والا امریکی فوجی جیسن مِچل مک کلیے جرمنی میں انتقال کر گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پینسلوینیا سے تعلق رکھنے والا 24 سالہ فوجی گزشتہ ہفتے افغان صوبے غزنی میں ایک بم دھماکے میں زخمی ہونے کے بعد جرمنی کے ایک ہسپتال میں پہنچایا گیا تھا۔ گزشتہ منگل کو ہونے والے اس بم دھماکے میں دیگر تین امریکی فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔ مک کلیے رواں برس افغانستان میں ہلاک ہونے والا 13واں امریکی فوجی تھا۔ادھرافغانستان میں امریکی ڈرون حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں صوبے غور کا طالبان شیڈو گورنر عبدالقیوم عرف روحانی ہلاک ہو گیا۔افغان میڈیا کے مطابق افغان صوبے ہلمند میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر 5ساتھیوں سمیت ہلاک ہوا ۔ہلاک طالبان کمانڈر عبدالقیوم عرف روحانی صوبے غور میں طالبان کا شیڈو گورنر تھا۔امریکی ڈرون حملہ گزشتہ روز صوبے ہلمند کے علاقے بھرامچہ میں کیا گیا، طالبان کمانڈر بھرامچہ میں اپنے 5ساتھیوں کے ساتھ سفر کرتے ہوئے ڈرون طیارے کا نشانہ بنا۔ ادھر افغانستان میں نجی ریڈیو و ٹیلی ویژن کے پروڈیو سر کو نامعلوم مسلح افراد نے اغواء کر لیا اغوا ء کاروں کی فائرنگ سے ڈرائیور قتل ہوا ذرائع کے مطابق افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کے شہر جلال آباد میں نجی ریڈیو و ٹیلی ویژن انعکاس کے پروڈیوسر اینجر زلمی اپنے گاڑی میں دفتر سے گھر جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کو نامعلوم مسلح آفراد نے گھیر لیا اور انہیں اغواء کرکے ڈرائیور کو قتل کر دیا ۔