ریلوے کی بہتری کے دعویدار شیخ رشید نے عوام پر کرایہ بم گرادیا

0

نمائندہ امت
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد گزشتہ چند ہفتوں سے مسلسل یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ انہوں نے ریلوے کو صحیح ٹریک پر چڑھا دیا ہے اور اب اس کے خسارے میں اربوں روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ لیکن ان کا یہ دعویٰ کرایوں میں اضافے کے نتیجے میں غلط ثابت ہوا ہے۔ اپنی سو روزہ کارکردگی میں شیخ رشید احمد نے ریلوے کو خسارے سے نکالنے کی رپورٹ خوبصورت رنگین فائل میں وزیر اعظم عمران خان کو پیش کی اور اس کارکردگی کی بنیاد پر راولپنڈی کے سٹی ایکسپریس وے کے فوکل پرسن بھی نامزد ہوگئے، جو ان کا پرانا خواب تھا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ریلوے کے خسارے میں کمی کے دعویدار وزیر ریلوے نے تمام اہم اور بزنس کرنے والی ٹرینوں کے کرائے میں 10دس سے 19 فیصد تک اضافہ کر کے عوام اور مسافروں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، جو روز بروز بڑھتی مہنگائی سے پہلے ہی تنگ ہیں۔ تمام اہم ایکسپریس ٹرینیں جن میں روزانہ ہزاروں، لاکھوں افراد سفر کرتے ہیں، ان کے فی کس کرائے میں 560 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔
پاکستان ریلوے کے زیر انتظام چلنے والی ٹرینیں غریب اور متوسط طبقے کیلئے سفر کا سب سے آسان ذریعہ ہیں، کیونکہ نہ وہ جہازوں پر سفر کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں اور نہ ہی پرائیویٹ سیکٹر میں چلنے والی لگژری بسوں کے مہنگے ٹکٹ خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔ لیکن لگتا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اس طبقے کو میسر یہ سفری سہولت بھی چھیننے کے درپے ہیں۔ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں پندرہ فیصد کمی کے باوجود حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں محض دو روپے کم کر کے عوام پر بہت بڑا احسان کیا۔ ادھر ریلوے کی بہتری اور حقیقی نمائندہ ہونے کے دعویدار وزیر ریلوے شیخ رشید نے کرائے کم کرنے کے اعلان کے بجائے مسافروں پر کرایہ بم گرا دیا۔ انہوں نے ڈالر کی قیمت میں اضافے کو جواز بنا کر انیس فیصد تک کرائے بڑھا دیئے اور عام آدمی کیلئے سفر کرنا مزید مشکل بنا دیا۔ چالیس اہم ایکسپریس ٹرینوں کے کرائے میں اضافہ کیا گیا ہے۔ گرین لائن کا کرایہ کراچی سے اسلام آباد 5400 روپے تھا، اب اس میں 480 اضافہ کرکے 5880 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح کراچی ایکسپریس کا کراچی سے لاہور کرایہ 4660 روپے تھا، اس میں بارہ فیصد اضافے سے اب نیا کرایہ 5220 روپے ہوگیا ہے۔ سندھ ایکسپریس کا کرایہ 5030 روپے تھا، جو بارہ فیصد اضافے کے بعد 5634 روپے ہوگیا ہے۔ نائٹ کوچ کراچی تا لاہور کا کرایہ اے سی پارلر میں پہلے 5670 روپے تھا، جو کہ 6350 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح اکانومی کلاس کے کرایوں میں بھی دو سو سے تین سو روپے اضافہ ہو رہے ہیں۔ کراچی ایکسپریس، بزنس ایکسپریس، شالیمار ایکسپریس، شاہ حسین ایکسپریس وغیرہ کے کرایوں میں بارہ فیصد، بعض ٹرینوں کے کرائے میں جن میں خیبر میل، سکھر ایکسپریس، پاکستان ایکسپریس، نائٹ کوچ وغیرہ شامل ہیں ان کے کرایوں میں پندرہ فیصد تک، جبکہ گرین لائن کے کرائے میں انیس فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اضافے کا اطلاق کل 7 دسمبر سے ہوگا۔ جن لوگوں نے ان گاڑیوں میں ایڈوانس بکنگ کرا رکھی ہے ان کو اضافی کرایہ ادا کرکے سفر کرنا ہوگا۔
سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی حکومت خصوصاً شیخ رشید احمد کو ریلوے کرایوں میں اضافہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ عوام کو ریلیف دینے کی دعویدار تحریک انصاف کی حکومت بے نقاب ہوگئی ہے۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ’’عمران خان اور ان کی پوری ٹیم حکومت چلانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور اپنی سو روزہ کارکردگی کا ڈھنڈورا انہوں نے غلط اعداد و شمار اور معلومات فراہم کرکے پیش کیا ہے۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے جو دعوے کئے اور ریلوے کا خسارہ کم کرنے کا دعویٰ کیا، وہ ریلوے کرایوں میں اضافے سے غلط ثابت ہوگیا ہے۔ اگر ریلوے کے خسارے میں کمی آئی تھی اور ان کے دعوے کے مطابق ریلوے ٹکٹنگ کے ذریعے ریونیو میں اضافہ ہوا تھا، فریٹ ٹرینیں اچھا بزنس کر رہی تھیں تو عوام کو ریلیف ملنا چاہئے تھا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا اور ریلوے کرائے میں اضافہ کر کے عام آدمی اور مسافروں کی مشکلات میں نمایاں اضافہ کیا گیا‘‘۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’’قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں ہم یہ عوامی نوعیت کا اہم ایشو اٹھائیں گے اور وزیر ریلوے کو ان کے دعوؤں اور غلط معلومات پر قومی اسمبلی میں جواب دہ ہونا ہوگا۔ ہماری حکومت نے اپنے دور میں ریلوے کرایوں میں 28 بار کمی کی تھی۔ انہوں نے تو پہلے تین ماہ میں ہی 19 فیصد اضافہ کر کے اپنی ناکامی پر مہر مثبت کر دی ہے‘‘۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More