گیس میں ایل این جی ملا کرگھریلو صارفین کوفراہمی کی تجویز
اسلام آباد(اویس احمد)ملک کو درپیش گیس بحران کے خاتمے کے لیے گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی گیس میں درآمد شدہ ایل این جی مکس کر کےفراہم کرنےکی تجویزسامنےآئی ہے،جس سے گھریلو صارفین کو درپیش گیس کی قلت کاخاتمہ ممکن بنایا جا سکے گا، تاہم اس سے گیس کی قیمتیں 3 گنا تک بڑھ جائیں گی۔ وزارت پیٹرولیم ذرائع کے مطابق یہ تجویز تاحال وزارت کی سطح پر زیر بحث آئی ہے، تاہم فی الوقت ملک کو درپیش گیس کی قلت کا واحد اور عملی حل یہی دکھائی دے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس تجویز پر وزارت پیٹرولیم اور دو بڑی گیس کمپنیوں سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کے مابین ابتدائی بات چیت ہوئی ہے اور اسے ملک کو درپیش گیس قلت کا واحد حل قرار دیا گیا ہے، تاہم اس تجویز کو عملی شکل میں ڈھالنے میں ابھی وقت لگے گا۔پاکستان میں گیس کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور پائپ لائنوں کے ذریعے گیس کی فراہمی لمبے عرصے تک قابل عمل نہیں حل نہیں ہو سکتا اس لیے حکومت کو جلد اس کا متبادل حل تلاش کرنا ہو گا۔ ایل این جی اور ملکی گیس کو مکس کر کے فراہم کرنا ہی اس مسئلے کا مستقل حل ہو سکتا ہے، تاہم گھریلو صارفین کو درآمد شدہ گیس کی اضافی قیمت کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ذرائع کے مطابق اس وقت گھریلو صارفین کو گیس فراہم کرنےو الی دونوں کمپنیوں ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی کے پاس 6 لاکھ سے زائد نئے کنکشنز کی درخواستیں پڑی ہیں، جن میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور پہلے ہی گیس کی کمی کا شکار کمپنیاں مزید نئے کنکشن دینے کے لیے تیار نہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس عوام کی بنیادی ضرورت ہے اور یہ ایک بڑا سیاسی مسئلہ بھی ہے کیوں کہ اراکین پارلیمنٹ گیس کے وعدوں پر عوام سے ووٹ لیتے ہیں۔ اس لیے وزارت کی سطح پر اس تجویز کو قابل عمل بنانے کی منصوبہ بندی کے بعد اسے وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا اور پھر حکومتی پارٹی کے اراکین سے بھی مشاورت کی جائے گی اور ان کی منظوری سے ہی اس پر عمل درآمد شروع کیا جا سکے گا۔