کراچی(اسٹاف رپورٹر) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کا چالان کرنے والے افسر کا تبادلہ سندھ حکومت کے گلے پڑگیا۔ سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کے بعد 4گھنٹے کے دوران ہی صوبائی حکام اقدام واپس لینے پر مجبور ہوگئےاور آصف بگھیو کو ایس ایس پی ٹریفک جنوبی کے عہدے پربحال کردیا گیا۔قبل ازیں انہیں ایس ایس پی انویسٹی گیشن جنوبی 2 تعینات کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق آصف بگھیو کاتبادلہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کا چالان کرنے پر کیا گیا تھا ، کیونکہ تقرریوں و تبادلوں سے متعلق نوٹیفکیشن میں ان کانام پہلے سے شیڈول نہیں تھا۔واضح رہے کہ موسی گیلانی کو گزشتہ روز کالے شیشوں والی گاڑی کے ساتھ روکا گیا اور ان کا جرمانہ کیا گیا، گاڑی پر سابق وزیراعظم پاکستان کے الفاظ درج تھے، موسی گیلانی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اچھا ہے قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، موقع پر موجود ایس ایس پی ٹریفک جنوبی آصف بگھیو نے کہا کہ یہ ایک اچھی مثال قائم ہورہی ہے کہ قانون بلا تفریق سب کے خلا ف حرکت میں آرہا ہے، اس سے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، انہوں نے موسیٰ گیلانی کے عمل کو بھی سراہا کہ انہوں نے خوشدلی سے چالان قبول کیا اور اب اسے جمع کراکر آگے اپنی منزل کی طرف جائیں گے، تمام با اثر افراد کو اسی طرح قانون کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ دریں اثنا سندھ پولیس کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی پولیس کے4ایس ایس پیز اور 2ڈی ایس پیز کے تقرروتبالوں کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ فدا حسین جانوری کو ایس ایس پی اے وی سی سی، خالد مصطفی کورائی کو ایس ایس پی ٹریفک سٹی اور مقدس حیدر کو ایس ایس پی سٹی اور ڈاکٹر سمیع ا للہ سومرو کو ایس ایس پی ٹریفک سینٹرل تعینات کیا گیا ۔اس کے علاوہ ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر احمد شیخ نے سی پی او میں تقرری کے منتظر عرفان زمان کو ایس ڈی پی او ناظم آباد اور ناظم آباد میں تعینات خالد محمود کو سی پی او رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔