کراچی(اسٹاف رپورٹر)احتساب عدالت نے نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ(این آئی سی ایل)اسکینڈل میں جرم ثابت ہونے پر سابق چیئرمین ایاز خان نیازی، بورڈ آف ڈائریکٹرز امین قاسم دادا، حُر راہی گردیزی، عامر حسین، زاہد حسین اور محمد ظہور کو 7،7 سال قید کی سزا سناتے ہوئے 10 سال کے لئے کسی بھی عوامی عہدے کے لئے نااہل قرار دے دیا ۔عدالت نے تمام مجرموں کی ضمانت بھی منسوخ کردی ،جس کے بعدنیب نے انہیں کمرہ عدالت سے ہی گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا ہے۔ عدم ثبوت وشواہد کی بناپر شریک ملزم سلیمان غنی کو بری جب کہ مفرور ملزمان جاوید سید اور خالد انور خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتار ی بھی جاری کئے گئے۔ہفتے کے روزعدالت نے گزشتہ سماعت کے موقع پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔عدالتی فیصلے کے بعد کورٹ پولیس نے این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی سمیت دیگر ملزمان کو تحویل میں لے لیا ہے۔استغاثہ کے مطابق سیکریٹری منسٹری آف کامرس گورمنٹ آف پاکستان ظفر محمود کی جانب سےتحریری شکایت جمع کرائی گئی تھی ،جس کے بعدایف آئی اے کمرشل بینک سرکل میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ، اس کے علاوہ مئی 2010 میں ٹرانس پیرنسی انٹرنیشنل نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر نیشنل انشورنس کمپنی میں میگا اسکینڈل کا بھانڈہ پھوڑا تھا ،جس پر عدالت نے ازخود نوٹس لیاتھا ۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان نے کورنگی میں مہنگے داموں زمین خریدی تھی اور ملزمان نے قومی خزانے کو 490 ملین روپے کا نقصان پہنچایا تھا۔این آئی سی ایل عہدیداران نے ستمبر 2009 سے فروری 2010 کے درمیان کراچی اور لاہور میں 5 ارب روپے مالیت کی زمینوں کے 5 سودے کیے تھے۔ کراچی میں صرف ایک زمین کا سودا 90 کروڑ روپے میں کیا گیا ،جب کہ ادا کی گئی رقم زمین کی اصل مالیت سے تقریبا 49 کروڑ روپے سے زائد تھی ،جس میں سے 30 کروڑ روپے کک بکس کے طور پر واپس کردیئے گئے تھے ،جو 19 اکائونٹس میں منتقل ہوئے تھے۔ملزمان نے ملی بھگت کرکے کرپشن کی اور قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ، مذکورہ زمین بورڈز آف گورنرز کی منظور سے خریدی گئی تھی، جن میں سابق چیئرمین ایاز خان نیازی، بورڈ آف ڈائریکٹرز امین قاسم دادا، حر رہائی گردیزی، عامر حسین، زاہد حسین ، سلیمان غنی ، جاوید سید ، خالد انور خان اور محمد ظہور شامل تھے ۔مقدمہ میں عامر حسین گرفتار تھا ،جبکہ دیگر ملزمان نے ضمانت حاصل کررکھی تھی ، مقدمہ میں ملزمان جاوید سید اور خالد انور خان مفرور ہیں ۔