پیرس چوتھے ہفتے بھی میدان جنگ بنا رہا – 118 زخمی – 1723 گرفتار

0

پیرس (امت نیوز) فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، مہنگائی اور حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف دارالحکومت پیرس چوتھے ہفتے بھی میدان جنگ بنا رہا۔ مارسیلی،بورڈیوکس،لیون اور تولوس سمیت کئی دیگرشہروں میں پرتشدد مظاہروں کے دوران ‘‘پیلی جیکٹس’’ مظاہرین نےمزید گاڑیاں اور رکاوٹیں جلادیں ، شیشے توڑے ،جبکہ متعدد دکانیں لوٹ لی گئیں۔پیرس میں موٹر سائیکل ریلی بھی نکالی گئی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ صدر میکرون استعفیٰ دیں، تازہ جھڑپوں میں 118 افراد زخمی ہوئے ، جبکہ بلوہ پولیس نے فرانس بھر سے مجموعی طور پر 1723 افراد کو گرفتار کرلیا ، جن میں سے 1220افراد کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ پیرس میں پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے ہفتہ کے روز 1082افراد کو حراست میں لیا۔ وزارت داخلہ کے حکام نے اتوار کوبتایا کہ گزشتہ روز ہونے والے مظاہروں میں لگ بھگ ایک لاکھ 36 ہزارافراد نے شرکت کی،جو یکم دسمبر کو ہونے والے مظاہروں کی تعداد کے مساوی ہے تاہم پیلی جیکٹ والوں نے اس بار زیادہ نقصان کیا ہے۔ پیرس کے ڈپٹی میئر ایمانوئیل گریگوئیل نے فرانس انٹرریڈیو کو بتایا کہ اس مرتبہ پیش آنے والے واقعات میں تشویش کا عنصر بہت زیادہ تھا،چند رکاوٹوں کے ساتھ وہاں زیادہ پریشانیاں دیکھی گئیں،تشدد کی لپیٹ میں مزید مقامات آگئے ہیں۔پیرس میں دکانیں، کیفے، شاپنگ مالز، ایفل ٹاور اور کئی میٹرو اسٹیشن بند رہے۔ درجن بھربکتر بند گاڑیاں سڑکو ں پر گشت کرتی نظر آئیں۔ملک بھر میں جاری مظاہروں کے پیش نظر تقریباً90 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات تھے جن میں 8 ہزار نے پیرس میں فرائض انجام دیئے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہنگامہ آرائی میں 20پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ویڈیو فوٹیج میں مظاہرین کو ربر کی گولیاں لگتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ گولیاں ان کے چہروں پر بھی لگی ہیں۔ گولیوں کی زد میں آنے والوں میں کم از کم تین اخباری نمائندےشامل ہیں۔ دوسری جانب فرانسیسی وزیراعظم ایڈورڈ فلپے نے قومی اتحاد کی بحالی کا عہد کرتے ہوئے فرانس بھر میں مظاہرے کرنے والی”پیلی جیکٹ“ تحریک کے نمائندوں سے تازہ مذاکرات کی کال دی ہے۔انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ حکومت بڑھتے اخراجات زندگی پر پائے جانے والے خدشات پر توجہ دے گی۔مذاکرات شروع ہوچکے ہیں اور اسے جاری رہنا چاہئے،یہ بات فلپے نے ٹیلی ویژن پر نشر شدہ ایک بیان میں بتائی۔انہوں نے کہا کہ صدر بات چیت کریں گے اور ایسے اقدامات کی تجویز دیں گے جو ان مذاکرات کو جاری رکھنے کا سبب بنے گی۔ چار ہفتوں سے جاری مظاہروں میں پولیس کے مطابق اب تک 3 افراد ہلاک اور 900 سےزائدزخمی ہوئے ہیں جبکہ کشیدہ ہوتی صورتحال کی وجہ سے فرانسیسی صدر میخواں کو جی 20 سربراہی اجلاس چھوڑ کر وطن واپس آنا پڑا تھا۔پیلی جیکٹ تحریک ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہوئی تھی، حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ تحریک کو پرتشدد مظاہرین نے یرغمال بنا لیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More