نئی دہلی( امت نیوز) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابات سے پہلے مسلمانوں کیخلاف آگ بھڑکا دی۔بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کیلئے کانگریس حکومت کی اتحادی جماعت انتہا پسند ویشوا ہندو پریشد کے زریعے مظاہرے کرانا شروع کر دیئے ہیں جس کے باعث فسادات پھوٹنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔ہندو انتہا پسند بھارتی وزير اعظم نريندر مودی کی بھارتيہ جنتا پارٹی اور وشوا ہندو پریشد کے ہزاروں کارکن اور ہندو پنڈت اتوارکو دارالحکومت نئی دہلی ميں جمع ہوئے۔ مظاہرین نے مطالبہ کيا کہ شمالی شہر ايودھيا ميں تاريخی بابری مسجد کے مقام پر رام مندر تعمير کيا جائے۔ مظاہرين نے حکومت سے ايسی قانون سازی کا مطالبہ بھی کيا، جس سے متعلقہ مقام پر مندر کی تعمير کی راہ ہموار ہو سکے۔بھارت ميں تاريخی بابری مسجد کو 1992 ميں منہدم کر دیا گيا تھا ليکن آج تک انتخابات سے قبل ہر مرتبہ اس مسجد کے مقام پر مندر کی تعمير کا معاملہ اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔ نو دسمبر کو ہزارہا افراد نے يہ مطالبہ حکومت کے سامنے رکھا۔ 1992 ميں انتہاپسند ہندوؤں کے ايک گروہ نے ايودھيا ميں تاريخی بابری مسجد مسمار کر دی تھی، جس کے بعدفسادات ميں 2 ہزار سے زائد مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا تھا ۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برسر اقتدار قوم پرست بھارتيہ جنتا پارٹی اور ہندو تنظيموں سے منسلک افراد ہر بار اليکشن سے قبل اس تنازعے کو طول ديتے ہيں۔ ہندو اکثريتی ملک بھارت کی چودہ فيصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے اور يہ تنازعہ ہندو مسلم فسادات اور کشيدگی کا سبب بنتا ہے۔بھارت ميں اب مئی 2019 سے پہلے اليکشن ہونے ہيں۔ نريندر مودی بطور وزير اعظم اپنی دوسری مدت کے خواہاں ہيں۔سياسی تجزيہ نگاروں کا خيال ہے کہ 2014 کے مقابلے ميں اس بار بی جے پی کی حمايت کم رہے گی، جس کی ايک وجہ يہ ہے کہ اس پارٹی کے بارے ميں يہ تاثر پايا جاتا ہے کہ يہ حمايت بٹورنے کے ليے مذہبی تنازعات کا سہارا ليتی ہے۔بھارت ميں مسلمانوں اور ہندوؤں نے بابری مسجد کی جگہ مندر کے تعمير کے معاملے پر سپريم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے تاہم عدالت نے مزيد وقت مانگا ہے۔ ورلڈ ہندو کونسل نامی گروپ کے ترجمان شرد شرما کا کہنا ہے کہ پنڈت چاہتے ہے کہ حکومت اس سلسلے ميں قانون پاس کرے اور مندر کی تعمير کی راہ ہموار کرے۔ بی جی پی اور وی ايچ پی کا نئی دہلی حکومت سے مطالبہ ہے کہ ایگزیکٹیو آرڈر جاری کرتے ہوئے اس کی اجازت دی جائے۔اتوار کے روز ہزاروں کی تعداد میں ہندو انتہا پسند ٹرینوں اور بسوں کے زریعے نئی دہلی پہنچے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر تعمیر کیا جائے۔ انتہا پسند ہندو تنظیم وی ایچ پی نے رام مندر کی تعمیر کیلئے مودی پر دباو بڑھانا شروع کر دیا ہے ۔ بی جے پی کی اتحادی جماعت کا مطالبہ ہے کہ آئندہ سال مئی کے انتخابات سے قبل رام مندر کی تعمیر مکمل کی جائے ۔ وی ایچ پی نے دھمکی دی ہے کہ مطالبہ نہ مانا گیا تو مظاہروں کا دائرہ ملک بھر میں پھیلا دیا جائے گا ۔واضح رہے کہ 1980 سے بی جے پی میں شامل نریندر مودی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا مطالبہ لے کر اس تحریک کا حصہ رہے ہیں ۔بی جی پی اور وی ايچ پی کے رہنما مودی سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایگزیکٹیو آرڈر جاری کرتے ہوئے اس کی اجازت دی جائے۔