کراچی( رپورٹ : فرحان راجپوت)نیب کے تفتیشی افسر کاشف رضا نے لاہور میں اہم سیاسی شخصیات کیخلاف تحقیقات کیلئے اسٹیل مل کرپشن مقدمہ لٹکادیا۔سابق چئیرمین اسٹیل مل معین آفتاب شیخ ،ثمین اصغر ،رسول بخش پھلپوٹو سمیت65 ملزمان کی جانب سے قومی خزانے کو تقریباً 38 کروڑ روپے نقصان پہنچایا گیا تھا ،تاہم تفتیشی افسر کئی ماہ سے غائب ہیں اور شواہد جمع کرانے کے لیے عدالت پیش نہیں ہو رہے۔ جس کے باعث عدالت میں کیس کو چلانے میں مشکلات درپیش آ رہی ہیں۔گزشتہ روز بھی کیس کی سماعت کے دوران نیب حکام کی جانب سے مزید مہلت طلب کرتے ہوئے جواب داخل کرایا گیاکہ تفتیشی افسر کاشف رضا لاہور میں مصروف ہیں۔ جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اہم کیس زیر سماعت ہے ،متعدد بار ہدایات کے باوجود افسر پیش نہیں ہو رہے ہیں ۔لہذا تفتیشی افسر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جاتے ہیں۔ عدالت نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ کاشف رضا کو پکڑ کر پیش کیا جائے، اب کوئی رعائت نہیں برتی جاسکتی۔ ’’امت ‘‘کو معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ تفتیشی افسر لاہور میں اہم شخصیات کے خلاف جاری تحقیقات میں مصروف ہیں، اس لیے وہ کراچی میں زیر سماعت اہم اسٹیل مل کرپشن کیس میں دلچسپی نہیں لے رہے۔ مذکورہ کیس میں سابق چیئرمین اسٹیل مل معین آفتاب شیخ ،ثمین اصغر ، سابق منیجنگ ڈائریکٹر رسول بخش پھلپوٹو اور سندھ پنجاب کے 62ٹریڈر شامل ہیں ،جن میں اسلام آباد کے چوہدری غلام علی ،گوجرانوالہ کے تنویر احمد ، منیر احمد ، لاہور کے فہیم احمد باجوہ ، محمد کمعیل ، سلطان الحق، شاہین ظفر ، ظفر اقبال ، شاہد منظور، محمد علی ظفر کراچی کے محمد ابراہیم ، محمد انیس ، محمد عارف ،اختر رضا ، شاد قریشی ، کراچی کے محمد ارسلان حفیظ ، ثناء عبید ، زاہد محمود بھٹی، محمد اشفاق ، عبدالغفار ، محمد شہزاد ، محمد رفیق پٹن والا ،محمد عارف پٹن والا ،محمد توفیق عباسی پٹن والا ، ، محمد اسلم ، محمد الہی فاروق ، عبدالرزاق ، آصف ، شاہد حیات ، زبیر اسمعیل منصوری ، فہیم احمد ، ناظم احمد ، فوزیہ ،محمد رضوان ، محمد فاروق ،زبیدہ بیگم ،ارم بانو ، عبدالرزاق ، محمد زبیر نور ،آفتاب احمد خان ،محمد منیر ،گل احمد ،محمد سلیم زکریا ،عاصمہ سلیم ، محسن رضا ،حیدر علی ،محمد یوسف ،محمد اکرم ،محمد بلال ،حسین علی ،مظفر حسین ،شاکر حسین ،سکینہ شاکر ،شہناز فاطمہ ،تحسین فاطمہ ،محمود اور طارق سمیت دیگر شامل ہیں ۔