وفاقی کابینہ کا 9 گھنٹے طویل اجلاس- 26 وزارتوں کا جائزہ لیا
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جو تقریباً 9 گھنٹوں تک جاری رہا اور اس دوران وزیراعظم نے وزراء اور 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق باقی وزارتوں کا جائزہ لینے کیلئے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا جبکہ ہر تین ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، فی الحال کسی رکن کو تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ کرپشن کی کوئی شکایت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں تمام وفاقی وزراء سمیت وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارتوں اورڈویژن کوکارکردگی بیان کرنے کا موقع دیا گیا اور وزیراعظم نے فرداً فرداً ہر وزیر کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر وزارت عملدرآمد کا 5 سالہ مخصوص اسٹریٹجک پلان بنائے گی، تین ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد جہاں ضرورت پیش آئے گی وہاں اصلاح کی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کارکردگی ہی اپوزیشن کی الزام تراشیوں کا جواب ہوگی، وزراء کو اچھی کارکردگی کی بنیاد پر برقرار رکھا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے متعلقہ وزراء اور وزارتوں کے حکام سے 5 سے 7 منٹ تک سوالات بھی کیے۔اجلاس کے دوران شیخ رشید اور مراد سعید کی وزارتوں کی کارکردگی سب سے پسندیدہ قرار پائی ۔جبکہ فوادچوہدری کی کارکردگی کوبھی وزیراعظم نے سراہا۔سب سے شاندار کارکردگی وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی قرار پائی۔ وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ نے شیخ رشید کی کارکردگی پر ڈیسک بجا کر انہیں داد دی۔وزیر اعظم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اور فیصل واوڈاکے کام کی بھی تعریف کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مراد سعید کی بہترین کارکردگی پر انہیں انعام کے طور پر وفاقی وزیر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیر نجکاری کو سول ایوی ایشن کا اضافی چارج دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وفاقی وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول کے ساتھ مشیر لگائے جانے کا بھی امکان ہے۔