کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈاکٹر عاصم حسین کوصوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی چیئرمین شپ اورعالیہ شاہد کو سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹی کے عہدے سے نہ ہٹانے کے خلاف سندھ بھر کی جامعات میں پیر کو یوم سیاہ منایا گیا ،آج اور جمعہ کے روز ہڑتال کی جائے گی۔فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن ( فپواسا سندھ) کے مطابق آج صبح ساڑھے گیارہ بجے کے بعد سے تمام سرگرمیوں کا بائیکاٹ ہوگا،فپواسا کے مطابق اٹھارویں ترمیم کے نافذ العمل ہونے اور ہائیر ایجوکیشن سے متعلق امور صوبائی حکومتوں کو منتقل ہونے کے بعد پانچ سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ایچ ای سی سندھ کی کارکردگی صفررہی ہے۔ فپواسا سندھ نے صوبائی حکومت کو12 نکاتی مطالبات پیش کر رکھے ہیں جن میں ہارڈ شپ کیسز،پی ایچ ڈی الاؤنس گرانٹ جاری کرنے اورایم فل الاؤنس بڑھا کر پی ایچ ڈی الاؤنس کا 50 فیصدکرنے ،ریٹائرڈ افرادکو جامعات کے مناصب سے ہٹانے،صوبے بھر کی جامعات میں کراچی یونیورسٹی کے ہاؤس سیلنگ کے رائج طریقہ کار کو سندھ کی تمام جامعات میں لاگو کرنے ،جامعات کے اساتذہ و ملازمین کی ہاؤسنگ سوسائٹیز کا قیام،انجینئرنگ فیکلٹی ، لاء اور فارمیسی کی فیکلٹیز کے لئے ٹیکنیکل الاؤنس ،مختلف جامعات میں مستقل وائس چانسلر تعینات ،جامعات کے اساتذہ کے لئے سندھ بھر کی سرکاری ملازمتوں اور مقابلے کے امتحانات میں عمر کی حد میں رعایت دینےاور ریٹائرمنٹ کی حد عمر65 سال مقرر کرنے ، جامعہ سند ھ سے متعلقہ انکوائری رپورٹ کا جائزہ لے کر اس پر مزید کارروائی کے لئے فوری احکامات جاری کرنے،جامعات کے شعبہ جات کے سربراہوں ، انسٹیٹیوٹس کے ڈائریکٹرز اور کلیہ جات کے سربراہوں کی تعیناتی میں روٹیشن پالیسی لاگو کرنے کے و دیگر مطالبات شامل ہیں، فپواسا سندھ نے وزیر اعلی سندھ سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ انکے مطالبات پر فی الفور غور کیا جائے، بصورت دیگر فپواسا سندھ اگلے ہفتے سے مکمل ہڑتال کے سلسلے کا اعلان کرے گی۔