چینی باشندے دو سال سے جعلی شراب فروخت کررہے تھے

0

محمد زبیر خان
اسلام آباد سے گرفتار کئے گئے چین کے دو باشندے دو برس سے گھر میں کشید کی گئی شراب پر بین الاقوامی کمپنیوں کے لیبل لگاکر فروخت کر رہے تھے۔ جبکہ ان کے پاس شراب کی تیاری اور فروخت کا پرمٹ بھی نہیں تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق شاطر ملزمان عالمی شہرت یافتہ شراب کے برانڈز کے نام پر پاکستانیوں اور چین کے باشندوں کو بے وقوف بناتے رہے۔ ان کی تیار کردہ جعلی شراب، پرمٹ ہولڈرز شراب خانوں کو بھی سپلائی کی جاتی تھی۔ دونوں ملزمان کے قبضے سے تیار شراب، بیئر اور شراب و بیئر بنانے کی اشیا اور مشنیری بھی برآمد کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق فراڈیئے چینی باشندوں کے گاہکوں میں کئی پاکستانی بھی شامل تھے، جن کے نام خفیہ رکھے جارہے ہیں۔ پولیس چائنیز شہریوں کے ساتھ اس دھندے میں ملوث پاکستانیوں کو تلاش کررہی ہے۔ دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں تھانہ شالیمار کی حدود سیکٹر ایف ٹین 4 سے گرفتار کئے جانے والے چین کے دو باشندوں کو پیر کے روز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کو خفیہ اطلاع پر ہفتے کی شام گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزمان نے ہفتے کی رات اور اتوار کا دن پولیس کی حراست میں گزارا۔ اس دوران پولیس تفتیش کاروں نے ان سے تفصیلی پوچھ گچھ کی ہے۔ ان ذرائع کے مطابق دونوں گرفتار ملزمان جعلی شراب فروخت کرنے کے دھندے میں ملوث تھے۔ وہ بوتلوں میں جعلی شراب کی فلنگ کرنے کے بعد ان پر عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں کے لیبل لگاکر پاکستانیوں اور چین کے باشندوں کو فروخت کرتے تھے۔ ان کے مستقل گاہکوں میں چین کے بڑے نام بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملزمان کے قبضے سے دیگر اشیا کے علاوہ کم از کم 10 بڑی شراب کمپنیوں کے جعلی لیبل بھی برآمد ہوئے ہیں، جن میں کچھ چین کی کمپنیوں اور باقی یورپی ممالک کی کمپنیوں کے لیبل ہیں۔ پولیس میں موجود ذرائع نے بتایا کہ جعل ساز چینی شہریوں سے شراب خریدنے والوں میں چینی باشندوں کے علاوہ شراب کے رسیا دولت مند پاکستانیوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ یہ پاکستانی عالمی برانڈز کے نام پر منہ مانگے داموں شراب خریدا کرتے تھے۔ ذرائع کے بقول چینی باشندے یہ دھندا اسلام آباد میں گزشتہ دو برس سے منظم انداز سے کر رہے تھے۔ جبکہ ان کے ساتھ کچھ پاکستانی بھی شامل تھے۔ جن کے بارے میں تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار چینی ملزمان کے چین میں بھی رابطے تھے۔ یہ مقامی طور پر شراب اور بیئر تیار کر کے ان پر جعلی لیبل لگاتے تھے۔ پھر مقامی کارندوں کی مدد سے جعلی شراب کو سپلائی کیا جاتا تھا۔ یہ شراب اسلام آباد کے علاوہ دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی اور ارد گرد کے دیگر شہروں میں پرمٹ ہولڈرز شراب خانوں اور فائیو اسٹار ہوٹلوں کے بار رومز میں بھی سپلائی کی جاتی تھی۔ پرمٹ ہولڈرز شراب خانے اور فائیو اسٹارز ہوٹلوں کے بار رومز جعلی شراب خرید کر نہ صرف کئی گنا زیادہ منافع کما رہے تھے، بلکہ ٹیکس بھی چوری کر رہے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق کئی پرمٹ ہولڈر شراب خانے ان کے مستقل کاہگ تھے۔ جن کی فہرست پولیس کو ملزمان کے گھر سے ملی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو کاہگوں کی فہرست بھی دستیاب ہوئی ہے، جس میں پاکستان کے نامی گرامی افراد بھی شامل ہیں۔ لیکن پولیس ان کے نام ظاہر نہیں کر رہی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان قمر زئی نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ چین کے باشندوں سے اعلیٰ سطح پر تفتیش کی گئی ہے اور ان کے مقامی کارندوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔ جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ امید ہے کہ انہیں بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ ایک سوال پر پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار چینی باشندوں کا اصل دھندا بین الاقوامی برانڈز کی جعلی شراب کا تھا، اور وہ گزشتہ دو سال سے لوگوں کو بے وقوف بناکر بھاری منافع کما رہے تھے‘‘۔ پولیس ترجمان قمر زئی کا کہنا تھا کہ حفاظتی اور تفتیشی نقطہ نظر سے ان کے گاہکوں کی فہرست منظر عام پر نہیں لائی جا سکتی۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More