لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کچلنے میں بھارتی فوج کی ناکامی کے بعد ریاستی گورنر اور ان کے اہل خانہ کی سکیورٹی کے نام پر بھارت سرکار نےایس ایس جی طرز پر نئی کمانڈو فورس قائم کرنے کاآ غاز کر دیا۔ عسکری تجزیہ نگاروں کاکہناہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خصوصی سیکورٹی فورس کے تربیت یافتہ ان کمانڈوز کو مقبوضہ کشمیرمیں تحریک آزادی کے حوالہ سے حساس علاقوں میں تعینات کیا جائے گااور کشمیری مجاہدین کی عسکری کاروائیوں پر قابو پانے کی کوشش کی جائے گی۔گورنر ستیہ پال کی سربراہی میں قائم ریاستی انتظامی کونسل نے گورنر کے خصوصی سیکورٹی فورس بل 2018پاس کرکےایس ایس ایف کےقیام کی منظوری دی ہے۔ بل میں گورنراورانکے اہل خانہ کی سیکورٹی کیلئے ایک علیحدہ خصوصی سیکورٹی فورس کےقیام کیلئےقانونی اورآئینی دفعات شامل ہیں۔قابض انتظامیہ کے ایک سرکاری ترجمان نے کہاہے کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ، انکے اہل خانہ اور دیگر کی سیکورٹی سے متعلق قانونی لائحہ عمل جموں وکشمیر خصوصی سیکورٹی گروپ ایکٹ 2000میں شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران اب تک 413ا کشمیری شہید کیے گئے جن میں 237عسکریت پسندوں،94عام شہریوں کے علاوہ 81فورسز اہلکار شامل ہیں مقامی سطح پر رواں سال اب تک176نوجوانوں نے عسکری جدوجہد میں شمولیت اختیار کی جن میں صرف ماہ مئی کے دوران 30نوجوان کشمیری مجاہدین کے ساتھ شامل ہوئے۔بھارتی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال وادی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں بڑی تعداد میں کشمیری مجاہدین کو شہید کیا گیا ہے جسے ہندوستانی سکیورٹی حکام بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران 59عام شہری بھی شہید ہوئے ہیں زیاد ہ تعداد شوپیاں کی ہے۔ ادھرمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے کشمیری شہداء کے اہل خانہ کو ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ خواتین سے بدتمیزی اور بداخلاقی کے واقعات بھی پیش آرہے ہیں۔ شہید کشمیر ی اسکالر ڈاکٹر عبدالمنان وانی کے اہل خانہ کو بھی کئی دنوں سے ذہنی طور پر ٹارچر کیا جارہا ہے۔ ادھر بھارتی فورسز نے ضلع شوپیاں کے دو دیہاتوں میں بڑے پیمانے پر نام نہاد سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور نہتے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے مارکر انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔اسی طرح انجینئر نگ کا ایک کشمیری طالب علم عاصم حسین ڈار بھارت میں گریٹر نوئڈا میں اپنی رہائش گاہ سے لاپتہ ہو گیا ہے۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے ٹکی پورہ لولاب میں شہید اسکالر ڈاکٹر عبدالمنان وانی کے والد بشیر احمد وانی نے مقامی صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ بھارتی فوج ان کے گھر آکر خواتین سے بدتمیزی کر تی ہے اور انہیں ڈایا، دھمکایا جارہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فوج کے اہلکار کئی روز سے ان کے مکان کے اردگرد عکس بندی کرکے واپس چلے جاتے تھے تاہم گزشتہ روز جب گھر میں کوئی مرد موجود نہیں تھاتو ہندوستانی فوجی اہلکاروں کی جانب سے عکس بندی کے دوران میری عمررسیدہ بھابھی نے اعتراض کیا جس کے بعد فوجی اہلکار وہاں سے چلے گئے۔لیکن دوپہر کو پارٹی پہنچی تو بھابھی نے فوجیوں کو عکس بندی کر نے سے منع کیا تو انہیں ڈرایا دھمکایا اور بدتمیزی کی۔ انہوں نے کہاکہ ان کابیٹا رواں سال اکتوبر میں ہندواڑہ میں شہیدہوا ہے۔بھارتی فوج کی طرف سے ان کے مکان کے ارد گرد عکس بندی کرنے اور خواتین کے ساتھ بدتمیزی کا مقصد سمجھ نہیں آرہا۔ بھارتی ریاست گریٹر نوئیڈا سے لاپتہ طالب علم جی ایل بجاج انسٹیٹیوٹ کے فرسٹ ائیر میں زیر تعلیم تھا۔19سالہ طالب علم کے والد عاشق حسین ڈار نے جو منگل کو گریٹر نوئڈاپہنچے ایک شکایت درج کرائی اور کہاہے کہ اس نے آخری بار ٹیلی فون پر اپنی والدہ سے گفتگو کے دوران بتایا تھا کہ اسے امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عاصم گزشتہ ماہ ڈینگی بخار کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکا تھا۔ انہوں بتایا کہ ہمیں بیٹے کی بہت فکر ہے اسکی تلاش میں پولیس کی مدد کی ضرورت ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج اور سینٹرل ریزروپولیس فورس کی مشترکہ ٹیم نے ضلع کے دیہات دئیر پورہ اور ملک گنڈ میں بدھ کو تلاشی مہم شروع کی ہے۔