سفارتکار قیل کیس میں سعودی وفد کو مطمئن کرنے میں سندھ حکومت ناکام
کراچی (رپورٹ: نواز بھٹو) الکتانی قتل کیس سے متعلق سعودی سیکورٹی اداروں کی فالو اپ کمیٹی کے حکام نے 2011 میں کراچی میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے سفارتکارکے کیس میں پیش رفت نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سیکریٹری داخلہ سندھ نے پولیس حکام اور دیگر متعلقہ حکام سے موصول ہونے والی رپورٹس کی روشنی میں سعودی حکام کی مشتمل 9 رکنی کمیٹی کے سامنے تفصیلی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرنے کے بعد سعودی حکام نے اعلیٰ پولیس حکام سے ملاقات کی خواہش ظاہر کردی۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہی اے آئی جی اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو طلب کر لیا گیا۔ پولیس حکام بھی سعودی وفد کو مطمئن نہ کر سکے ۔ چند روز میں وفد ایک مرتبہ پھر وزیر اعلیٰ اور پولیس حکام سے ملے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرا دی ۔ سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کو تمام تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے ۔ مزید اقدامات بھی کریں گے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کے دوران سعودی حکام نے قتل کیس کی تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات دوپہر 12 بجے ہوئی جو کافی طویل ہو گئی ۔ سعودی حکام کو دی جانے والی بریفنگ میں پیش کئے جانے والے حقائق پر تشویش کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے وفد کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ مثالی رہے ہیں۔ ہم حسن ایم الکتانی کی شہادت کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔ سعودی وفد نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور دونوں ممالک کے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن الکتانی کیس میں جو پیش رفت ہونی چاہئے تھے وہ نہیں ہوئی۔ذرائع کے مطابق سعودی حکام نے اس موقع پر متعلقہ پولیس حکام سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر فوری طور پر اے آئی جی کراچی اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو طلب کر لیا گیا جس کے بعد سعودی حکام نے ان سے تکنیکی بنیادوں پر تبادلہ خیال کیا ،تاہم دونوں حکام بھی سعودی وفد کو اطمینان نہ دلا سکے۔ لیکن انہیں یقین دہانی کروائی کہ وہ اس سلسلے میں مزید سخت اقدامات کریں گے اور جلد انہیں رپورٹ ارسال کر دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد نے کیس سے متعلق دستاویزات بھی حاصل کیں۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر سیکریٹری داخلہ کبیر قاضی نے کہا کہ سعودی سیکورٹی اداروں کے حکام اور شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے سفارتی عملے کے روبرو تمام حقائق پیش کر دئیے ہیں۔ انہوں نے تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وفد سے ہر ممکن تعاون کیا جا رہا ہے ۔ پولیس حکام سے ملنے کی خواہش کا احترام کیا گیا اور وفد کی اعلیٰ پولیس حکام سے ملاقات کروائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب نہیں ہونے دیں گے ۔ وفد کے تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں نے ملزمان کی تعداد اور ان کے ایران فرار ہونے سے متعلق سوال پر جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ ابھی تفتیش جاری ہے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔