کراچی(اسٹاف رپورٹر)استغاثہ اور تفتیش کار پی ٹی آئی کے رہنما توفیق ہوتی سمیت دہرے قتل سے متعلق مقدمے میں ملزمان متحدہ کے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلرز فیصل عرف ماما، عدنان عرف برگر، اخلاص قریشی عرف کارٹن اور واجد کے خلاف ٹھوس ثبوت وشواہد پیش کرنے میں ناکام رہے۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے عدم ثبوت و شواہد کی روشنی میں چاروں ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے جیل حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ اگر ملزمان کسی دوسرے مقدمہ میں گرفتار نہیں ہیں، تو انہیں رہا کیا جائے۔سماعت پر ملزمان فیصل عرف ماما، عدنان عرف برگر، اخلاص قریشی عرف کارٹن اور واجد کو پیش کیا گیا۔گزشتہ سماعت پر عدالت نے وکلا طرفین کی جانب سے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو سنایا گیا۔استغاثہ کے مطابق ملزمان نے اگست 2014 میں گارڈن کے علاقے میں تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری توفیق علی ہوتی پر حملہ کیا تھا۔حملے میں توفیق علی ہوتی اوران کے دوست عارف جاں بحق ہوئے تھے۔مقدمہ میں ملزمان فیصل عرف ماما، عدنان عرف برگر، اخلاص قریشی عرف کارٹن اور واجد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن کا تعلق متحدہ رنچھوڑ لائن یونٹ سے ہے ۔ملزمان متحدہ کے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلرز ہیں۔ملزمان کے خلاف مختلف تھانوں میں مختلف نوعیت کے جرائم سے متعلق مقدمات درج ہیں۔خصوصی عدالت نے نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے قتل سے متعلق کیس میں گرفتار 3 پولیس اہلکاروں غلام نازک ، ارشدعلی اور شفیق احمد کی درخواست ضمانت پر وکیل صفائی کے دلائل مکمل ہونے پر سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔