مقبوضہ بیت المقدس (امت نیوز)اسرائیل فوج نے فلسطین کے مختلف علاقوں سے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ۔ ایک کارروائی کے دوران ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا گیا۔اسرائیلی فوج نے اپنے اہلکار کی ہلاکت کے الزام میں ایک فلسطینی کا گھر منہدم کر دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق صہیونی فورسز نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر مقام رام اللہ میں واقع الجلزون پناہ گزین کیمپ میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی جس سے15 سالہ محمود یوسف نخلہ شدید زخمی ہو گیا جسے اسپتا ل منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔صہیونی فوج نے فلسطین کے مختلف علاقوں سے رکن اسمبلی ، صحافیوں ، عورتوں و بچوں سمیت100 افراد کو وحشیانہ کریک ڈاؤن میں گرفتار کیا ۔غرب اردن کے علاقوں رام اللہ ،الخلیل ،بیب اللحم و دیگر علاقوں میں کارروائیوں کے دوران گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی ، بچوں اور خواتین کو ہراساں کیا گیا اور فلسطینیوں کی قیمتی اشیا بھی لوٹ لی گئیں ۔کارروائی کے دوران اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والوں کو ایک بار پھر قید کر لیا گیا ہے ۔الخلیل اورمضافات سے16،بیت اللحم10، رام اللہ سے 6فلسطینی پکڑے گئے ۔درجنوں شہریوں کو دیگر قصبات سے حراست میں لیا گیا۔ ادھر اسرائیلی فوج نے اپنے ایک اہلکار کی ہلاکت کے الزام میں العماری مہاجر کیمپ32 سالہ اسلام ابو حمیدکا 4منزلہ گھر تباہ کر دیا گیا ۔ اسلام ابو حمید پر الزام ہے کہ اس نے العماری کیمپ میں چھاپہ مار کارروائی کے گھر کی چھت سے 18کلو وزنی ماربل کا ایک ٹکڑا پھینکا تھا جس سے صہیونی فوجی 20 سالہ رونین لبارسکی مارا گیا تھا ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ابو حمید کے 2 کم عمر بچوں کو اسرائیلی فوج نے قید کر رکھا ہے ۔ابو حمید کی والدہ نے گھر منہدم کئے جانے پر کہا ہے کہ صیہونی سمجھتے ہیں کہ شاید وہ ہمیں خوفزدہ کر دیں گے لیکن ایسا نہیں ہوگا بلکہ صہیونیوں سے ہماری نفرت اور استقامت بڑھ گئی ہے۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے اسلام ابو حمید کا گھر گرائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔