اسلام آباد (رپورٹ:محمد فیضان )ملک بھر میں منی لا نڈرنگ ، حوالہ وہنڈی دھندےو دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے بڑے ٹا رگٹڈ آپریشن کا آغاز ہو گیا ہے ،جس میں پہلی مرتبہ سیکورٹی فورسز بھی شریک ہیں ۔ایف آئی اےکے ایک افسر کو3کروڑ اسمگل کرنے کی کوشش پر گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ روکنے کیلئے زمینی ،ہوائی و بحری راستوں کی نگرانی سخت کر دی گئی ہے ۔ پہلی بارخفیہ ادارے بھی اس کام میں شامل ہیں ۔ حکومت جنوری سے قبل موثر کا رروا ئیاں کرنا چا ہتی ہے ،تاکہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے خدشات اور تحفظات کو دور کیا جا سکے۔ اسرائیل حال ہی میں ایف اے ٹی ایف کا رکن بنا ہے،جس کے بعد پا کستان کو ایف اے ٹی ایف سفا رشات پر عمل نہ ہونےپر سخت اقدامات کا خدشہ ہے ۔ آپریشن کے ابتدائی مرحلے میں قانون نافذ کرنے والے سرکاری اداروں میں کالی بھیڑوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،جن کےحوالے سےایف اے ٹی ایف بھی تحفظات کا ا ظہار کر تے ہوئے آپریشن کا مطالبہ کر چکی ہے ۔جمعہ کو کسٹمز ا نٹیلی جنس حکام نے ایف آئی اے کے ایک انسپکٹر کی منی لا نڈرنگ سے3 کروڑ روپے کے مساوی برطانوی پاؤنڈزبیرون ملک لے جانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے سہولت کا رسمیت گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا ہے ۔ذرا ئع کے مطابق یہ سہولت کا ر کسٹمز سے ہی تعلق رکھتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے انسپکٹر اپنے پاس 3ہزا ر ڈالر ظاہر کر کے طیارے میں بیٹھ گیا تاہم مخبر کی جانب سے بھاری رقم اس کے پاس ہونے پر اصرار پر آف لوڈ کرکے اس سے تفتیش کی گئی اور بیگ کے خفیہ خانوں میں چھپائے گئے برطانوی پاؤنڈ برآمد کر لئے گئے ۔ ذرا ئع کے مطابق ملک بھر جاری آپریشن کی نگرانی چھ رکنی وزا رتی کمیٹی کررہی ہے ،جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر دفاع پرویز خٹک ، وزیر قانون فروغ نسیم ، وزیرا عظم کے مشیر برائے تجا رت و ٹیکسٹائل عبدا لر زاق داؤد اور وزیر مملکت برائے دا خلہ شہریار آفریدی شامل ہیں ،جبکہ وزیرا عظم براہ راست اس کمیٹی کی ما نیٹرنگ و سربراہی کررہے ہیں۔