المقدس کواسرائیلی دارالحکومت ماننے پر مسلم ممالک آسڑیلیاپر بربم
ریاض؍بنکاک(امت نیوز) عرب لیگ ، فلسطین ،اردن و ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے آسٹریلیا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے ۔بحرین نے آسٹریلیا کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے عرب لیگ کو فیصلے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل سعید ابو علی نےالقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے آسٹریلیا کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام عالمی قانون کی خلاف ورزی و فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت کی حوصلہ افزائی اور اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کی کھلی حمایت کی ہے ۔تھائی لینڈ کے دورے میں برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے آسٹریلیا کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کسی ملک کو حق نہیں کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت مانے۔مقبوضہ بیت المقدس کو ویسا ہی رہنا چاہئے ،جیسے وہ اب ہے۔جن کا مقبوضہ بیت المقدس سے کوئی تعلق نہیں ،وہ مقدس شہر تقسیم کرنے پر کیوں تلے ہوئے ہیں۔فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نےآسٹریلوی اقدام کو اقوام متحدہ کے فیصلوں کی مکمل خلاف ورزی قرار دیا ہے۔فلسطین کے مذاکرات کار اعلیٰ صائب ارکات کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا نے دو حکومتی حل کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔یہ فیصلہ داخلی سیاسی جوڑ توڑ کا نتیجہ ہے”۔اردن نے بھی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا کا فیصلہ کھلے بندوں اسرائیلی قبضے کو مضبوط بنانے اورجامع امن کی جڑیں کاٹنے کی خواہش کا عکاس ہے۔مسلم ممالک میں سے صرف بحرین نے آسٹریلوی فیصلے کی حمایت کی ہے ۔ بحرینی وزیر خارجہ خالد بن احمد الخلیفہ نے اپنی ٹویٹ میں آسٹریلیا کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئےاس اقدام کو درست قراردیا ہے اور عرب لیگ کے ردعمل پر تنقید کی ہے۔انہوں نے قرار دیا کہ آسٹریلیا کے اس اقدام سے فلسطینی کے اہداف پر اثر پڑےگا نہ یہ عرب امن منصوبے کے خلاف ہے۔ واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی مشرقی مقبوضہ بیت المقدس جبکہ صیہونی ریاست پورے شہر کو اپنا دارالحکومت قرار دیتی ہے۔