صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کو سفارش کیلئے نہیں کہا۔ ڈاکٹر اریبہ
راولپنڈی (نمائندہ امت) بینظیرہسپتال کی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر اریبہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طارق نیازی نے جب سے چارج سنبھالا ہے وہ مجھے سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنا رہے تھے اس لیے میں نے عزت سے مستعفی ہونے میں ہی اپنی بہتری سمجھی۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کو سفارش کیلئے نہیں کہا تھا۔ استعفیٰ دینے کے بعد انہوں نے ایم ایس کو کال کی ۔’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طارق نیازی نے چارج سنبھالتے ہی مجھے میرے ڈیپارٹمنٹ سے اْٹھایا اور ایمرجنسی میں میری تعیناتی کر دی۔ ایمرجنسی میں ڈاکٹرز کی کمی نہیں تھی نہ کوئی اور مسئلہ تھا۔ انہوں نے ایک میٹنگ میں میرے سامنے اعتراف کیا کہ پہلے میں ماضی میں سیاسی اختلافات کی وجہ سے ایم ایس نہیں بنا تھا، اب جب میں ایم ایس بن گیا ہوں تو میں ڈیپارٹمنٹ سے میڈیکل آفیسرز کو اْٹھاوٴں گا لیکن انہوں نے باقی تمام چار ایم اوز کو چھوڑ کر صرف مجھے اْٹھایا اور اپنے بہت قریبی دوست کو پروموٹ کر دیا ۔اریبہ عباسی نے کہا کہ مجھے ڈاکٹر طارق نیازی سے خدشہ تھا کہ وہ کل کو مجھ پر کوئی بھی چارج بنا سکتے تھے جو میرے کیرئیر کے لیے نقصان دہ ہو اس لئے میں نے پہلے ہی استعفی دے دیا تھا ۔راجہ بشارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ نے کہا کہ میں نے اپنے تبادلے کے حوالے سے راجہ بشارت سے کوئی رابطہ نہیں کیا تھا میرے استعفے کے بعد وزیر قانون پنجاب نے خود ایم ایس سے فون پر رابطہ کیا میں ان کی شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اس مسئلے پر میرے لئے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات ہونے اور مخالف پارٹی کے موجودہ انہوں نے میرے لیے آواز اْٹھائی جس پر میں ان کی شکر گزار ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات پورے شہر کو پتہ ہے کہ ڈاکٹر طارق نیازی کا میرے والد کے ساتھ سیاسی اختلاف تھا جس کی بنیاد پر انہوں نے مجھے نشانہ بنایا ۔