غیر متعلقہ وزرا کی مداخلت روکنے کیلئے پالیسی لانے کا فیصلہ
راولپنڈی۔لاہور (اسد اللہ ہاشمی۔مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے وزراء کی مداخلت کے پے درپے واقعات سامنے آنے کے بعد پالیسی بنانے کا فیصلہ کیاہے۔جس کے مطابق غیر متعلقہ وزیر کسی دوسری وزارت کے افسران یاملازمین کو براہ راست حکم نہیں دے سکے گا اور شکایت کی صورت میں ازالہ متعلقہ وزیر ہی کر سکے گا۔ذرائع کے مطابق معمول کے سرکاری امور کے رابطے اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے اور وفاقی حکومت جلد ہی اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کو باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیر قانون پنجاب اور ایم ایس بینظیر بھٹو ہسپتال کی ٹیلیفون گفتگو کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر صحت عامر کیانی سے تحقیقاتی رپورٹ مانگ لی اور کہا ہے کہ میرٹ پر فیصلہ کیا جائے۔ دوسری جانب صوبائی وزیر قانون کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی مخالفین پی ٹی آئی کو اس مسئلے پر بدنام کر سکتے تھے اس وجہ سے صوبائی وزیر قانون نے ایم ایس بے نظیر بھٹو سے فون پررابطہ کیا اور ان کے تبادلے سے منع کیا جس کو ایم ایس نے مسترد کر دیا۔ بعض دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ بشارت نے حنیف عباسی اور اپنے مشترکہ دوست کے کہنے پر ایم ایس طارق نیازی کو کال کی تھی۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بینظیر بھٹو اسپتال کے ایم ایس والے واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور مجھے وزیراعظم نے واقعے کی معلومات کیلئے ہدیات دی ہیں ۔ میں نے ایم ایس بینظیر بھٹو اسپتال سے اس مسئلے پر بھی بات کی ہے.ہم نے ایم ایس بینظیر بھٹو اسپتال سے کہا ہے جو بھی فیصلہ میرٹ پر ہوہم میرٹ پر فیصلہ کرنے والے افسران کے ساتھ ہونگے۔