پاکستان ۔چین خفیہ طور پر اسٹلتھ طیارے بنا رہے ہیں۔امریکی اخبار
واشنگٹن ( امت نیوز)امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دو برس قبل صدرٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی دفاعی امداد روکے جانے کے باوجود پاکستان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ ٹرمپ کی جانب سے امداد روکنے کے اعلان کے دو ہفتے بعد ہی پاکستان اور چین کی فضایئہ کے اعلٰی افسران نے سٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس جیٹ طیارے، ڈرون ٹیکنالوجی اور دیگر جدیددفاعی سامان کیلئے مشترکہ پیداوار کا معاہدہ کر لیا تھا۔نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں سی پیک کو سڑکوں کی تعمیر سے زیادہ دفاعی منصوبہ بنا کر بنانے کی کوشش کی ہے اور چینی قرض کی شفافیت پر سوالات اٹھائے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین اور پاکستان میں اسٹیلتھ طیاروں کی مشترکہ پیداوار کا معاہدہ کیا جس کے بعد پاکستان کا دفاعی ہتھیاروں کیلئے امریکہ پر انحصار نہیں رہا ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 کے آغاز سے پاکستان اور چین دفاعی تعاون کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے سی پیک کا حجم بھی بڑھا جبکہ اس دفاعی تعاون کے تحت دونوں ممالک خفیہ طور پر سٹیلتھ طیارے بنا رہے ہیں، اس کے علاوہ 2015 میں چین نے پاکستان کو جن آبدوزوں کی فروخت کا معاہدہ کیا تھا وہ آبدوزیں گوادر سے چینی بحریہ کو ری فیولنگ کے کام آئیں گی۔ رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ امریکہ کے گلوبل پوززیشنگ سسٹم کے مقابلے پر چین اپنا جی پی ایس بیدو کے نام سے بنا رہا ہے جو وہ پہلے پاکستان کو اور پھر دیگر ممالک کو استعمال کے لیے فراہم کرے گا اور چینی نیوی گیشن نظام استعمال کرنے والے ممالک کو مانیٹر کرنا امریکہ کے لیے ناممکن ہو جائے گا جبکہ یہ ممالک چین کی نظروں میں رہیں گے۔دریں اثناء پاکستان میں چینی سفارتخانے نے امریکی اخبار کی اس رپورٹ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔جیان ژائو نے اپنے ردعمل میں نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو سال کا سب سے بڑا لطفیہ قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ مضمون میں اعدادوشمار غلط دیئے گئے ہیں۔ چین اب تک پاکستان کو سی پیک کی مد میں جو قرض دے چکا وہ 6 ارب ڈالر ہے، 23 ارب ڈالر نہیں اور یہ پاکستان کے مجموعی قرضے 96 ارب ڈالر کا 6 فیصد ہے۔ چینی نائب سفیر نے کہاکہ کیا یہ قرضے کا ٹریپ ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ مغربی ممالک نے پاکستان کو قرض کے چنگل میں دھکیلا۔