سیاسی دباؤ – چیئر مین سی ڈی اے کو ہٹانے کا فیصلہ

0

اسلام آباد(ناصرعباسی )وفاقی ترقیاتی ادارہ(سی ڈی اے)کے چیئرمین افضل لطیف کو اسلام آباد میں بااثر سیاسی شخصیات کے شدید دباؤ پر غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ریگولرائز کرنے سے انکار مہنگا پڑ گیا ۔ وفاقی حکومت نے چیئرمین سی ڈی اے کو عہد ےسے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا اور نئے چیئرمین سی ڈی اے کی تعیناتی کے لیے سیکرٹری داخلہ کو اشتہار دینے کی ہدایت کر دی ۔ذرائع کے مطابق چیئرمین سی ڈی اے افضل لطیف نے گرینڈ حیات ہوٹل ،بنی گالہ، چک شہزاد میں غیر قانونی تعمیرات،زون 3،4اور5میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو خلاف قانون این او سی جاری کرنے سے حکمران جماعت کی با اثر سیاسی شخصیات کو انکار کر دیا تھا جبکہ پنجاب حکومت میں شامل اہم سیاسی شخصیت کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب)میں جاری تحقیقات میں تعاون کرتے ہوئے اہم دستاویزات تحقیقاتی ایجنسی کو فراہم کرنے کے بعد سے انہیں تنگ کیا جا رہا تھا۔ذرائع کے مطابق چیئرمین سی ڈی اے پر پہلے ادارے کے قانونی مشیر کو ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا، معاملہ میڈیا میں آنے پر اہم سیاسی شخصیات نے عارضی طور پرپسپائی اختیار کر لی تھی تاہم یہ شخصیات چیئرمین سی ڈی اے کو ہٹا کر من پسند شخصیت کو چیئرمین کے عہدے پر تعینات کروانے کے لیے مسلسل کوشاں تھیں ۔ذرائع کے مطابق سرکاری اراضی واگزار کروانے پر حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی جانب سے اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران موقع پر پہنچ کر رکاوٹیں ڈالنے پر چیئرمین سی ڈی اے اور ان سیاسی شخصیات کے مابین شدید اختلافات پیدا ہو گئے تھے جس پر بالآخر افضل لطیف کو ہٹانے کے لیے وفاقی کابینہ سے مذکورہ سیاسی شخصیات احکامات حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئیں۔ سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ اور شعبہ اسٹیٹ میں مبینہ طور پر بے ضابطگیوں اور کرپشن کو روکنے کیلئے سخت مانٹیرنگ کرنے کے سبب سی ڈی اے چیئرمین سے متعدد مرتبہ رعایت دینے کی استدعاکی گئی تاہم افضل لطیف کی جانب سے کسی کو بھی رعایت نہ دینے پر اسلام آباد کا پراپرٹی مافیا بھی ان کے خلاف سرگرم تھا جس کو حکمران جماعت کے مقامی سیاسی شخصیات کی براہ راست حمایت حاصل تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More