لاہور(نمائندہ امت) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے احتجاجی مظاہروں پر قابو پانے میں ناکامی پر پلوامہ اور دیگر علاقوں میں سخت پابندیاں نافذ کر دیں۔ مذکورہ علاقوں کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔ کشمیریوں کے قتل عام کیخلاف گزشتہ روز بھی پلوامہ میں ہڑتال کی گئی اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔جبکہ بھارتی فورسزنے ضلع راجوری اور گاندربل سے آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا۔ادھرجموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے عالمی ریڈ کراس کمیٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری نظربندوں کی زندگیوں کے تحفظ یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے۔ تفصیلات کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے پلوامہ میں بھارتی فورسز اہلکاروں کی بھاری تعداد کو تعینات کیا ہے۔ پلوامہ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے نماز جمعہ کے بعد مظاہروں کی کال دی اور نوجوانوں کے قتل کی تحقیقات کے مطالبے پر مشتمل ایک یادداشت ڈپٹی کمشنر پلوامہ کو پیش کی جائیگی۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں گیارہ نوجوانوں کی شہادت پر پلوامہ میں جمعہ کو مسلسل ساتویں روز بھی ہڑتال جاری رہی۔ تمام دکانیں ، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل ہے۔ دریں اثنا بھارتی فورسزنے ضلع راجوری اور گاندربل سے آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا۔ راجوری سے جاوید بٹ، طاہر شاہ، ہارون رشید لالہ ، محمد آصف ، لالہ اور اجے کمار کو گرفتار کر کے ڈسٹرکٹ جیل راجوری میں منتقل کر دیا جبکہ گاندر بل کے علاقے کنگن سے آزادی پسند کارکن زبیر صابر بٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔ ادھرجموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظر بند آزادی پسندقائدین سراج الدین میر، عبدالرشید مغلو اور غلام نبی کشمیری کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہاہے کہ کوٹ بھلوال جیل جموں میں پارٹی کے غیر قانونی طورپر نظر بند رہنما ستر سالہ سراج الدین میر کئی عارضوں میں مبتلا ہیں اور روزبروز انکی صحت گرتی جارہی ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے جموں وکشمیر مسلم لیگ کے رہنما اسد اللہ پرے پر مسلسل دسویں مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں جموں کی کوٹ بلوال جیل میں منتقل کر دیا ہے جبکہ راجوری اور گاندر بل سے 8کشمیریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔