آبادی گرانے کی ریلوے مہم غریب دکاندار کی جان لے گئی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)آبادی گرانے کی ریلوے مہم غریب دکاندارکی جان لے گئی۔ کالا پل پرنصف صدی پرانی بستی کا سرکلرریلوے سے تعلق نہ ہونے کے باوجودحکام انہدام کیلئے پہنچ گئے۔ گھراور دکانیں مسمار کئے جانے پراحتجاج کرنے والے مکینوں پرریلوے اور ڈسٹرکٹ پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ مشتعل افراد کے جلاؤ گھیراؤ اور پتھراؤ کے بعدآپریشن روک دیا گیا۔مظاہرین نے دکان تباہ ہونے پر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہونے والے پرویز اختر کی ہلاکت کا مقدمہ پاکستان ریلوے کراچی ڈویژن کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکلر ریلوے کی آڑ میں گھر گرانا سپریم کورٹ، وزیر اعظم اور وزیر اطلاعات کے احکامات کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کوریلوے حکام کالا پل سے متصل ریلوے لائن کے اطراف نصف صدی پرانی بستی گرانے ریلوے پولیس اور متعلقہ ادارےکے ہمراہ علاقے میں پہنچ گئے اور بھاری مشینری کی مدد سے گھروں اور دکانوں کو منہدم کرنا شروع کردیا، اس پر علاقہ مکین اوردکاندار مشتعل ہوگئے اور انہوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا، اس دوران 38سالہ پرویز اختر اپنی دکان ٹوٹ جانے کا صدمہ برداشت نہ کرسکا اور دل کا دورہ پڑنے کے باعث جاں بحق ہوگیا،علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق متوفی کی موچی کی دکان تھی جسے آپریشن کے دوران مسمار کردیا گیا، جس کا اسے شدید صدمہ پہنچا۔متوفی کالا پل کا ہی رہائشی اور آبائی تعلق ایبٹ آباد سے تھا۔آپریشن کے خلاف احتجاج کے نتیجے میں کورنگی روڈ پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا،مظاہرین نے ٹائروں کو آگ لگانے کے ساتھ گھر گرانے والی ٹیم پر پتھراؤ کردیا جس کے نتیجے میں کارروائی روک دی گئی۔ ریلوے اور ڈسٹرکٹ پولیس کی بھاری نفری نے لاٹھی چارج کر کے مظاہرین کو منتشر کردیا، تاہم کچھ دیربعد متاثرین دوبارہ سڑکوں پر نکل آئے اور دھرنا دے کر بیٹھ گئے، ان کا کہنا تھا کہ ریلوے حکام سرکلرریلوے کی آڑ میں ہمارے گھر اور دکانیں گرا رہے ہیں جوسپریم کورٹ، وزیر اعظم اور وزیر ریلوے کے احکامات کی خلاف ورزی ہے،انہوں نے دکاندار پرویز کی ہلاکت کا مقدمہ پاکستان ریلوے کراچی ڈویژن کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ اورایس پی ریلوے شہلا قریشی نےمظاہرین سے مذاکرات کئے۔ ڈپٹی کمشنر صلاح الدین کا کہنا تھا کہ جن دکانوں کے اوپر گھر ہیں انہیں نہیں گرایا جائیگا جس کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منشتر ہوگئے، جبکہ متاثرہ دکاندار کے دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہونے کے حوالے سے پولیس نے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔دوسری جانب گزشتہ روز انسداد تجاوزات عملے نے لانڈھی کلو چوک پر کارروائی کرکے حدود سے باہر دکانیں اور چبوترے مسمار کردیئے‘ اطراف میں فٹ پاتھ پر بنی پنکچر اور دیگر دکانیں بھی مسمار کردی گئی ہیں۔اینٹی انکروچمنٹ عملے نے کورنگی انڈسٹریل ایریا،بلال چورنگی اور اس سے ملحقہ گلیوں میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کرکے دکانوں کے سن شیڈ، چبوترے اور دیگر تجاوزات مسمار کردیں‘لانڈھی اور کورنگی کی کارروائیاں ڈائریکٹر کورنگی مسرت علی، ڈپٹی ڈائریکٹر عتیق خان اسسٹنٹ کمشنر سمیت پولیس کی نگرانی میں کی گئیں‘ انسداد تجاوزات عملے نے لیاقت آباد سرکلر ریلوے کی اراضی پر قائم فرنچیر مارکیٹ کے اطراف کارروائی کرکے‘ جھونپڑیاں، اسٹیل کے چھترے اور دکانیں مسمار کردیں‘مذکورہ کارروائی کے دوران جھونپٹریوں میں رہائش پذیر افراد نے احتجاج بھی کیا تاہم موقع پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے صورتحال پر قابو پالیا،آپریشن ڈپٹی ڈائریکٹر مسرور اور دیگر اسٹاف کی موجودگی میں کیا گیا۔