سانحہ 12 مئی کے کھلنے والے 8 مقدمات سے جیل حکام لاعلم

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ 12 مئی کے 8 ری اوپن ہونے والے مقدمات کی سماعت جیل حکام کی لاعلمی کے باعث 4 جنوری تک ملتوی کردی۔ ہفتے کے روز جیل انتظامیہ کی جانب سے ملزمان مرزا نصیب بیگ عرف رضوان چپاتی، رئیس مما اور عمیر صدیقی کو پیش نہیں کیا گیا۔ جیل حکام کی رپورٹ کے مطابق آئندہ سماعت پر ملزمان کو باقاعدگی سے پیش کیا جائے گا۔ سانحہ 12 مئی کے 65 اے کلاس مقدمات میں سے11 مقدمات دوبارہ کھولے گئے ہیں ۔ان میں سے 8 مقدمات اے ٹی سی 2 کو منتقل کئے گئے تھے ،جبکہ 7 مقدمات پہلے ہی انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پولیس نے متحدہ رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری سے متعلق 2 مقدمات اے کلاس کرنے سے متعلق رپورٹ جمع کرادی، عدالت نے پولیس کو ہدایت جاری کی ہے کہ ایک بار پھر مدعی مقدمات کے بارے میں تفصیلات لی جائیں اور تفتیش کرکے آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت نے سماعت 2 فروری تک ملتوی کردی ہے۔ گزشتہ روز سماعت کے موقع پر رؤف صدیقی، فاروق ستار، عامر خان، خواجہ اظہار، وسیم اختر ودیگر ملزمان پیش ہوئے۔ تھانہ سہراب گوٹھ کے تفتیش افسر کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقدمات گل خان اور ہاشم خان کی مدعیت میں درج کئے گئے۔ ایف آئی آر اور چالان میں درج مدعیوں کے رہائشی پتا پر رابطہ کیا گیا تو وہاں موجود نہیں۔ عدالت نے اے کلاس کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار کیا ۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے مستقبل کا فیصلہ کارکنان کرینگے۔ میئر وسیم اختر نے کہا ہم 13 مئی سے کہہ رہے ہیں کہ اصل مجرموں کو سامنے لایا جائے۔ فیئر اینڈ فری ٹرائل ہوگا تو یہ کیس جلد منطقی انجام کو پہنچے گا۔ وسیم اختر نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن صحیح سمت میں رواں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More