پاکستان کو سیکولر بنایا جارہا ہے-فضل الرحمان
مظفر گڑھ(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عوام نے جعلی حکمرانوں کے مغربی اور یہودی ایجنڈے کو مسترد کردیا ہے۔مظفر گڑھ میں ایم ایم اے ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست مدینہ کے نام پر پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور قوم کو دھوکا دیا جارہا ہے جب کہ اسکولوں میں اسلامیات پڑھانے کیلئے غیر مسلم اساتذہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان حکمرانوں کی شکلیں ریاست مدینہ کی نہیں ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آسیہ مسیح کیس کی طرح ممتاز قادری کیس میں قرآن و حدیث کا حوالہ کیوں نہیں دیا گیا؟آسیہ مسیح سے متعلق سپریم کورٹ کی طرح عوام کو مطمئن کرنے کے لیے ہائی کورٹ اور سیشن کورٹ کے فیصلوں کے بھی اردو ترجمے کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جن مولویوں کے پیچھے حکمران پناہ لیتے ہیں ان کے پیچھے ہم کھڑے ہیں، ان حکمرانوں کو مولویوں کی پشت پر بھی پناہ نہیں ملے گی، میں تحریک لبیک کی تنظیم کیساتھ یکجہتی کا اعلان کرتا ہوں ، انشاء اللہ جیل بھی جائیں گے پھر بھی سڑکیں بھری رہیں گی۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ بنائی جارہی ہے اور یہاں1100سینما کھلے ہیں جب کہ حکومتی رپورٹ ہے کہ 75فیصد طالبات نشہ کررہی ہیں جب ملک کا بڑا نشہ کرے گا تو نوجوانوں کو بھی یہ حق دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا تو فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے قبضے کو تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا حالانکہ قائد اعظم نے تو فلسطینیوں کیساتھ کھڑے ہونے کی تلقین کی ہے، ایم ایم اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف ہندوستان پاکستان کی سرحد پر باڑ لگا رہا ہے اور دوسری طرف پاکستان افغانستان کی سرحد پر باڑ لگا رہا ہے،ہمیں سمجھایا جائے کہ کھیل کیا ہورہا ہے۔